عراق کی آبادی میں 1 ملین سے زائد کا اضافہ وسائل کی منصفانہ تقسیم میں معاون ثابت ہو گا

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب رپورٹ) عراق میں 2024 میں ہونیوالی مردم شماری کے مطابق ملک کی کل آبادی 46.1 ملین درج کی گئی ہے۔2009 کی غیر سرکاری مردم شماری کے مطابق عراق کی کل آبادی 31.6 ملین تھی، جس کے بعد 2024 میں یہ اضافہ اہم مانا جا رہا ہے۔عراقی وزیر برائے منصوبہ بندی محمد تمیم نے کہا کہ یہ اعداد و شمار عراق میں وسائل کی منصفانہ تقسیم میں معاون ثابت ہوں گے اور مستقبل کی منصوبہ بندی میں حکومت کی مدد کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 40 سالوں میں پہلی بار مشرق وسطی کے اہم ملک عراق جسے کئی دہائیوں تک جنگ، دہشت گردی اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا رہانے 2024 میں اپنے ملک میں مردم شماری کرائی۔ عراقی وزیر برائے منصوبہ بندی محمد تمیم نے ایک پریس کانفرنس میں اس مردم شماری کے نتائج کو ’عراق میں حالات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی علامت‘ کے طور پر پیش کیا۔ معروف خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق اس مردم شماری کے ذریعہ نہ صرف آبادی بلکہ عراق کی معاشی، تعلیمی اور رہائشی حالات کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔عراق میں 70.2 فیصد آبادی شہری علاقوں میں رہتی ہیں، جب کہ کُرد علاقے میں یہ اعداد و شمار 84.6 فیصد ہے۔ کرد علاقے میں روزگار کی شرح 46 فیصد رہی، جو وفاقی عراق کے 41.6 فیصد سے زائد ہے۔ 2024 کی حتمی گنتی، نومبر میں جاری کیے گئے ابتدائی تخمینہ سے ایک ملین زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا افغانستان کی ٹیم اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے؟