پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت پر پڑ گئی بھاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)باکمال لوگ اور لاجواب سروس کی کہانی اب پرانی ہوگئی ہےکیونکہ 500 ارب سے زائد کے قرض میں ڈوبی پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شروع ہوچکا ہے ، پی آئی اے کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کیلئے بولی لگائی گئی ۔جس میں بلیو ورلڈ سٹی کے کنسور شیم کی طرف سے 10 ارب کی واحد بولی لگائی گئی ہے ۔جبکہ نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی ریزرو قیمت 85 ارب 3 کروڑ روپے رکھی ہے۔
اب یہ بدقسمتی ہے کہ ایک ایسا ادارہ جو اربوں کھربوں کا ہے اُس کی بولی ریزرو قیمت سے بھی انتہائی کم لگی ہے ۔دس ارب روپے کی تو صرف پی آئی اے کے ایک یا دوجہاز کی مالیت ہوگی لیکن اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ پورے ادارے کی مالیت 10 ارب لگ رہی ہے ۔ظاہر ہے یہ اہم ادارہ لوٹ مار، کرپشن، بے دریغ ملازمین کی سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچا ۔
ضرورپڑھیں:مستونگ:سکول کے قریب دھماکا،بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق،15 زخمی
بہرحال پی آئی اے کی نجکاری کے بعد یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ پی آئی اے کے ساڑھے سات ہزار ملازمین فارغ ہوسکتے ہیں جبکہ ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے کےملازمین کو18 ماہ تک ملازمت پر رکھا جائےگا اور 18 ماہ بعد تقریبا 70 فیصد تک ملازمین کو ازسر نو جاب لیٹر آفر ہوں گے،معاہدے کے تحت سرمایہ کاری کمپنی 5 سالوں میں 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرےگی اور پی آئی اے کی پروازوں کی تعداد 45 تک بڑھائی جائے گی جبکہ ایئرلائن اپنےتمام روٹس پر سروسزکوبحال کرے گی۔
سوال یہ ہے کہ کیا نجکاری کے بعد پی آئی اے خسارے سے نکل سکے گی؟پی آئی اے اپنی اصل ساکھ بحال کرسکے گی یقینی طور پر اب نجکاری کمپنی پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوگی کہ وہ پی آئی اے جیسے ادارے کو کریش ہونے سے بچائے اور اِس کی ٹیک آف کو یقینی بنائے۔