دودہائیوں سے جاری دہشتگردی ،پاکستان کا کتنا نقصان ہوچکا؟
پاک فوج دفاع وطن اور عوام کے تحفظ کیلئے جانیں دینے سے بھی دریغ نہیں کر رہی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں سے دہشتگردی کا سامنا ہے۔ اس جنگ میں سیکورٹی فورسز فتنتہ الخوراج، بلوچ لبریشن آرمی اور دیگر دہشتگردوں تنظیموں کیخلاف نبرد آزما ہے۔
دہشتگردی کی جنگ میں پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کی قربانیاں سب کے سامنے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ پاک فوج اور سیکورٹی ادارے دفاع وطن اور عوام کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں دینے سے بھی دریغ نہیں کر رہے ہیں۔
پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشتگردوں کیخلاف لاتعداد چھوٹے بڑے آپریشن کئے گئے ہیں اور کئے جا رہے ہیں، آپریشنز میں پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کو بہت بڑی بڑی کامیابیاں بھی ملی ہیں۔ان آپریشنز میں دہشتگردوں کو بڑی تعداد میں جہنم واصل اور اکثر کو گرفتار بھی کیا گیا۔ لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ گرفتار ہونے والے دہشتگردوں کو قانونی سقم کے باعث ریلیف مل جاتا ہے اور پاک فوج اور سیکورٹی اداروں کی محنت ایک طرح سے رائیگاں چلی جاتی ہے۔
اسے بھی پڑھیں:راولپنڈی احتجاج، عالیہ حمزہ کی دہشتگردی مقدمے میں عبوری ضمانت منظور
اب دیکھنے کی یہ ضرورت ہے کہ انسداد دہشتگردی میں یہ سب کچھ کیوں ہوتاہے؟ انسداد دہشتگردی ایکٹ کا نفاذ ہی اسی لئے کیا گیا تھا کہ عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ کم جائے، عدالتوں نے زیرو انوینٹری کی پالیسی پر عمل درآمد کیا اور ہر انسداد دہشتگردی عدالت کو ایک وقت میں ایک کیس دیا گیا مگر 1999ء میں اس ایکٹ میں ترمیم کے بعد کام بڑھ گیا اس کی وجہ یہ تھی کہ ایکٹ میں ترمیم کے بعد دہشتگردی کی تعریف کو وسیع کردیا گیا اور اس میں دیگر جرائم بھی شامل ہو گئے جس کے بعد مقدمات مہینوں بلکہ سالوں سال بھی چلتے ہیں۔
بات اگر دہشتگردی کے خلاف مقدمات کی کی جائے تو اس وقت ملک بھر میں 605مقدمات زیر التوا ہیں جن میں پنجاب میں 48، سندھ میں 115، خیبر پختونخوا میں195، بلوچستان میں 208 اور گلگت بلتستا ن میں 39شامل ہیں ۔دہشتگردوں اور دہشتگردی میں ملوث مقدمات کے حوالے سے بات کی جائے تو2020سے 2023کے دوران 217مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں ، جن میں پنجاب میں 152، سندھ میں 33، خیبر پختونخوا میں14، بلوچستان میں 10، گلگت بلتستان میں 6 جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں 2 شامل ہیں۔