(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کوشش کی جارہی ہے کہ ایک شخص کو اس ملک میں چوتھی بار مسلط کیا جائے ۔
شکارپور میں پیپلزپارٹی کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ میں اسلام آباد کو سندھ کے عوام کی آواز بناناچاہتا ہوں اس دھرتی کی آواز بنانا چاہتا ہوں،عوام پیپلز پارٹی کےساتھ اس لیے کھڑی ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ ہمارا ملک مشکل میں ہے،ان کاکہناتھا کہ ہم ایک تاریخی معاشی بحران سے گزر رہی ہیں،اگر کوئی جماعت موجود ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہے،میں نے ایک عوامی معاشی معاہدہ تیار کیا ہے یہ میرا 10 نقاتی ایجنڈا ہے،اس عوامی معاشی معاہدہ سے آپ کا وزیراعظم بن کے غربت کا مقابلہ کروں گا ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کاکہناتھا کہ غربت بے روزگاری کا مقابلہ کروں گا مہنگائی کا مقابلہ کروں گا یہ پاکستان کے عوام کے اصل مسائل ہیں،پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت آئے جو مہنگائی کم کر سکے،پاکستانی عوام ایسی حکومت چاہتے ہیں جو نوجوانوں کو روزگار دلوا سکے،پاکستان کے عوام ایسے حکومت چاہتی ہیں جو غربت کا مقابلہ کر سکے۔
ان کاکہناتھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آج سے نہیں تین نسلوں سے غربت کا مقابلہ کر رہی ہے،شہید محترمہ بے نظیر بھٹو مشہور تھی کہ بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی،انشااللہ تعالی بی بی کا حکومت بنے گا،ہم قائد عوام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم 2020 سے اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے تھے،ہم آپ کیلئے لڑ رہے تھے سندھ کی عوام کیلئے لڑ رہے تھے،آپ کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے تھے،میں آپکی وجہ سے وزیر خارجہ بنا تو دنیا میں آپ کی آواز بنا،میں پوری دنیا میں آپ کا نمائندگی کر رہا تھا شکارپور کا نمائندگی کر رہا تھا۔
ان کاکہناتھا کہ ہم نے بہت مشکل دیکھی ہیں، تاریخی قدرتی آفات کا سامنا کیا اور میں نے سیلاب کے دوران آپ کے پاس آیا تھا، یہاں کے عوام کا مطالبہ تھا کہ ہمارے گھر ٹوٹ چکے،جو سیلاب متاثرہ خواتین تھیں ان کا مطالبہ تھا کہ ہمیں گھر بنا کے دیں،اس وقت ٹائم کم تھا، جب میں وزیر تھا تو میں نے پوری دنیا کا دورہ کرکے پیسہ اکٹھا کیا،مراد علی شاہ کےساتھ مل کے ہم سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے20 لاکھ گھر بنا رہے ہیں،انشااللہ تعالی میں وعدہ پورا کروں گا، 20 لاکھ گھر بناو¿ں گا اور مالکانہ حقوق گھر میں رہنے والی خواتین کو دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ باقی جو سیاسی جماعتیں ہیں جو اس الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں وہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں،انہوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کیا ہے اس کا نقصان پورے پاکستان، پوری معیشت کو ہو رہا ہے،ان کی جو لڑائی ہے وہ تخت لاہور کی لڑائی ہے اس کا بوجھ آپ اٹھا رہے ہو مہنگائی کی صورت میں بے روزگاری کی صورت میں،پیپلز پارٹی نفرت کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی،سیاسی انتقام کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہاکہ آپ اگر آٹھ فروری کو ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو انشااللہ تعالی میں آپ کا وزیراعظم بن کے یہ نفرت کی سیاست کو دفن کروں گا،آپ دیکھیں وہ سیاسی قوتیں جو سندھ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کا بیچ بونا چاہ رہی ہیں،ایسی سیاسی جماعتیں کوئی گینگ ہیں،تاریخ اٹھا کے دیکھیں جو ہمارا مقابلہ کر رہی ہیں،کوئی مذہب کی بنیاد پر آپ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو کوئی لسانی بنیادوںپر آپ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں کوئی فرقہ ورانہ سیاست کر کے آپ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں،میں بلا تفریق اپ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اب آئیں پیپلز پارٹی کے ساتھ دیں۔
انہوں نے کہاکہ جو سیاسی جماعتیں سندھ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست شروع کرنا چاہتی ہیں ان کو بھرپور جواب دیں،آپ آٹھ فروری کو تیر پر ٹھپہ لگائیں،تیر پر ٹھپہ تیر لگا کے میرے امیدواروں کو منتخب کروائیں،آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے شکارپور سے 100 فیصد رزلٹ چاہئے،اگر آپ مجھے اکثریت دلوائیں گے تو میرے لیے آسان ہوگا کہ میں آپ کا کام کر سکوں،آپ نے شکارپور سے تمام نمائندوں کو منتخب کروانا ہے انشا اللہ مجھے یقین ہے ملک کے عوام ہمیں مایوس نہیں کرے گی۔
8 فروری کو شکارپور میں انشااللہ تعالی تیروں کی بارش ہوگی،میں آپ کی لڑائی لڑ رہا ہوں آپ کےلئے جدوجہد کر رہاہوں،آپ سے گزارش ہے کہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کا فیصل آباد میں جلسہ مریم نواز نے رانا ثناء اللہ کو نیا خطاب دے دیا