پی ٹی آئی کے مطالبات پرغور کیا جائے گا، سنیٹر عرفان صدیقی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سنیٹر عرفان صدیقی نے کہاہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں پی ٹی آئی کی جانب سے کئے گئے مطالبات اگر تحریری شکل میں آئیں گے تو اس پر غور کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے ارکان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات شیئر کیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں اور یہ مطالبات بانی سے مشاورت کے بعد مزید واضح ہوں گے، مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی اور پی ٹی آئی کے ارکان نے بانی سے ملاقات کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوستوں کی بانی سے ملاقات کا انتظام کیا جائے گا اور مطالبات تحریری شکل میں آئیں گے تو ان پر غور کیا جائے گا،ان کا کہنا تھا کہ آئین، قانون اور روایات کو دیکھنا ضروری ہے اور پی ٹی آئی کے مطالبات اپنی قیادت کے سامنے رکھے جائیں گے جس کے لیے وکلا سے بھی مشاورت کی جائے گی،مطالبات کی تحریری شکل آنے کے بعد ایک ہفتہ تک رائے اور ردعمل دیا جائے گا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری کے الیکشن کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی تاہم 9 مئی اور 26 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا،اس کے علاوہ، بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا جاری رہنا ایک بڑی پیشرفت ہے اور امید ہے کہ اگلی ملاقات میں پی ٹی آئی کے مطالبات تحریری طور پر پیش کیے جائیں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور پی ٹی آئی کے مطالبات پر 6 سے 7 دن تک آگے بڑھایا جائے گا اور مذاکراتی کمیٹی کا اگلا قدم پی ٹی آئی کے کورٹ میں ہے، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پی ٹی آئی سے سول نافرمانی کی تحریک واپس لینے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سے مذاکرات؛ تحریک انصاف نے دو مطالبات پیش کردیے