جسٹس منصور علی شاہ نے اے ڈی آر کی اہمیت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے اے ڈی آر کی اہمیت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے معاشی فوائد نہایت اہم ہیں،ثالثی ایک کم خرچ، مؤثر اور خفیہ طریقہ کار ہے،
ثالثی نہ صرف ملکی عدالتوں کا بوجھ کم کرتی ہے بلکہ کاروباری پیداواری صلاحیت کو بھی بڑھاتی ہے،ثالثی کے ذریعے تنازعات کے جلد حل کا موقع ملتا ہے جس سے کاروبار میں تعطل کم ہوتا ہے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیاہے کہ بین الاقوامی ثالثی کے فیصلوں کے نفاذ کی صلاحیت تجارت اور کاروبار کو مضبوط بناتی ہے، ثالثی سے ملک غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مقام بن جاتا ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ ثالثی ایکٹ کے مسودے کو 2 مئی 2024 کو وزارت قانون کے ذریعے حکومت کو پیش کیا گیا،مسودہ 1940 سے غیر تبدیل شدہ ثالثی کے پرانے نظام کو جدید بنانے کی کوشش کرتا ہے، توقع ہے کہ حکومت قوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد نئے ثالثی قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ فیصلے کی ایک نقل اٹارنی جنرل کو بھیجی جائے، نقل متعلقہ وزارت کے ساتھ خط و کتابت اور یاد دہانی کے طور پر کام آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں:محکمہ موسمیات کی جمعہ کے روز بارش اور برفباری کی پیشگوئی