(عامر ڈوگر)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فروری 2024ء کے نتائج کو مسترد کردیا ہے،ووٹ عوام کا حق ہے،حکومتیں بنیں گی تو عوام کی مرضی سے بنیں گی۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان’عوامی اسمبلی‘سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مظفرگڑھ میں جنوبی پنجاب جمع ہے،تاحد نگاہ انسانوں کا سمندر ہے،اس بات کو پاکستان کے سیاہ و سفید کے مالکوں اور بین الاقوامی سطح کے جابروں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے فروری 2024ء کے نتائج کو مسترد کردیا ہے،ووٹ عوام کا حق ہے،حکومتیں بنیں گی تو عوام کی مرضی سے بنیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو،میں ان طاقتوروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے پاس طاقت کا نشہ ہوگا،ہمارے پاس قومی حمیت و غیرت موجود ہے،تمہاری طاقت کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں،یہ نہیں ہوسکتا کہ تم عوام کے حق سے مذاق کرتے رہو اور اپنے محلات میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر کہتے رہو کہ ان عوام کی کیا حیثیت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ان اسمبلیوں کو اسٹیبلشمنٹ کی اسمبلیاں کہتے ہیں یہ عوام کی نمائندہ نہیں،ہمیں اداروں کا احترام ہے،پارلیمنٹ کو عوام کا نمائندہ ادارہ سمجھتے ہیں،پارلیمنٹ میں عوام کے نمائندے ہونے چاہئیں،جاسوس اداروں کے نمائندے نہیں ہونا چاہئیں،ہر فوجی نے حلف اٹھایا ہے کہ میں سیاست میں کوئی حصہ نہیں لوں گا ،لاتعلق رہوں گا،آج سیاست پر انکا قبضہ ہے،حلف توڑنے کے بعد تم فوجی نہیں رہے،تمہارا احترام مجھ پر واجب نہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ جنرل ایوب خان سے اب تک یہ ہم پر حکومت کررہے ہیں،قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہوگی،ان لوگوں نے جمہوریت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے،آج عام آدمی پریشان ہے. مجھے دکھاو کہاں ہے جمہوریت۔ان کاکہناتھا کہ ہماری جماعت کے ایک ذمہ دار کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی،ہماری جماعت کا کارکن لوگوں کو جلسہ عام سے میں شرکت کی دعوت دے رہا تھا،تم لوگ ہمیں نہیں ڈرا سکتے،تم لوگ ہمیں فورتھ شیڈول سے نہیں ڈرا سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کیلئے نئی مشکل کھڑی، پیپلزپارٹی نے بڑا مطالبہ کردیا