’’دادا کی پو تی ‘‘کی ایک اور ویڈیو وائرل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) عام انتخابات 2024 بہت سے وجوہات کی بنا پر مقامی اور عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے ، اس انتخاب میں بہت سے نئے چہرے سیاست میں آئے اور بہت سے منجھے ہوئے کھلاڑی شکست سے دو چار ہوئے، نئے چہروں میں جو چہرہ سب سے زیادہ سوشل میڈیا وائرل ہوا وہ ’دادا کی پوتی ‘کا تھا جن کا اصل نام سیدہ ماہا بخاری شاہ ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن 2024 کے دوران سوشل میڈیا کی زینت بننے والی دادا کی پوتی ایک بار پھر وائرل ہو رہی ہیں ،لیکن اس بار کمپیننگ ویڈیو نہیں بلکہ ان کی تعارفی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے ،وائرل ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ دادا کی پوتی بتاتی ہیں کہ وہ ملتان میں پیدا ہوئیں ، ابتدائی تعلیم ملتا ن ہی کے بیکن ہاوس سکول اینڈ کالج سے حاصل کی،اعلی تعلیم کیلئے لاہور کی نامی گرامی یونیو رسٹی لمز میں داخلہ لیا اور وہاں سے بیچلر کی ڈگری پولیٹکل سائنس مائنر انگریزی لیٹریچر کیساتھ حاصل کرکے امریکا کی معروف یونیورسٹی آف شیکاگو میں داخلہ لیا جہاں سے وہ پبلک پالیسی سے ماسٹر کر رہی ہیں ۔
سیاست میں آنے کی وجہ بتاتے ہوئے سیدہ ماہا بخاری شاہ کا کہنا تھا کہ ان کا ننیال اور ددیال کا تعلق سیاست سے پراناتعلق ہے اس لیے سیاست ان کے خون میں شامل ہے ،لیکن ان کاذاتی طور پر سیاست میں آنے کی وجہ لوگوں سے محبت اور عوام کی خدمت کرنے کا جذبہ اور معاشرے میں بہتری لانے کیلئے ہے ۔
اپنی ویڈیو کے وائرل ہونے کو انہوں نے اتفاقیہ قرار دیتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا کہ یہ عزت صرف اسی نے دی ہے ، دل سے پاکستانی ہوں ،یہی پیدا ہوئی ہوں اور یہی بھلی پڑی ہو ،مٹی کی بیٹی ہوں ،پاکستان کلچر کے مطابق کمپین چلانے کی کوشش کی اور لوگوں کو اپنا پیغام پہنچایا ۔
سیدہ ماہا بخاری نے الیکشن ہارنے کے بعد سوشل میڈیا پر چلنے والی ان ویڈیوز کے حوالے سے بھی بات کی جس میں کچھ افراد کی جانب سے کہا گیا کہ دادا کی پوتی کیساتھ دادا کے دوستوں نے بے وفائی کی، انہوں نے کہا ایسا کچھ نہیں ہے ،دادا کے دوست شفقت سے پیش آئے اور ہار جیت ہر مقابلے کا حصہ ہے کسی نے کوئی بے وفائی نہیں کی ، اس کے بعد انہوں نے اپنے آئندہ لائحہ عمل پر بھی گفتگو کی اور بتایا کہ سوشل میڈیا پر چل رہا تھا کہ میں امریکا واپس چلی گئی ہوں تو ایسا بلکل نہیں ہے ،میں پاکستان میں ہی موجود ہوں اور آئندہ دادا کے دوستوں کے ساتھ الیکشن میں اتروں گی ،انشااللہ تعلیم مکمل کرکے ہمیشہ کیلئے پاکستان میں رہونگی اور پاکستان میں نوجوان اور خصوصی طور خواتین کو نمائندگی ملنی چاہئے کیونکہ اس ملک کو نئی سوچ کی ضرورت ہے ۔
یہ بھی پڑھیں؛ کراچی میں سردی کا مارچ، 45 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب