نگران حکومت نے اعلیٰ افسران کو نواز دیا،تنخواہوں میں 45فیصد اضافہ

Nov 02, 2023 | 10:35:AM

(ویب ڈیسک)نگران حکومت نے اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فائز بیوروکریٹس کی تنخواہوں اور مراعات میں یکم اکتوبر سے 45 فیصد اضافہ کردیا ہے، ان انتظامی عہدوں کو عموماً مینجمنٹ پوزیشن (ایم پی) اسکیلز کہا جاتا ہے۔

انگریزی اخبار’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ یہ اضافہ تمام ایم پی-ون، ایم پی-2 اور ایم پی-3 اسکیل کے افسران کی تنخواہوں پر لاگو ہو گا، اس میں بنیادی تنخواہیں، مکان کے کرائے اور یوٹیلیٹیز بھی شامل ہیں جس کی منظوری نگران وزیر اعظم نے دی ہے۔یہ افسران کیرئیر بیوروکریٹس سے علیحدہ ہوتے ہیں، متعلقہ شعبوں میں مہارت کی وجہ سے عام طور پر پرائیویٹ سیکٹر سے ان کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ ایم پی-ون اسکیل کے افسران کا ماہانہ معاوضہ 5 لاکھ 54 ہزار 600 روپے سے شروع ہوتا تھا، جس میں بنیادی تنخواہ، مکان کا کرایہ اور یوٹیلیٹیز شامل ہیں، زیادہ سے زیادہ ماہانہ معاوضہ 6 لاکھ 99 ہزار 250 روپے ماہانہ تھا، اب کم از کم معاوضہ 8 لاکھ 4 ہزار 180 روپے اور زیادہ سے زیادہ معاوضہ 10 لاکھ 13 ہزار 920 روپے ماہانہ ہوگا۔

 ضرور پڑھیں:آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات آج ہوں گے

اس گریڈ کے افسران کو ٹرانسپورٹ مونیٹائزیشن الاؤنس کی مد میں ماہانہ 95 ہزار 910 روپے بھی ملیں گے، جس سے نظرثانی شدہ ماہانہ پیکیج 9 لاکھ 90 روپے سے 11 لاکھ 9 ہزار 830 روپے کے درمیان تک ہو جائے گا۔

اسی طرح ایم پی-2 اسکیل کے افسران کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ ماہانہ تنخواہ بالترتیب 2 لاکھ 55 ہزار 750 روپے اور 4 لاکھ 13 ہزار 600 روپے تھی، اب یہ کم از کم 3 لاکھ 70 ہزار 850 روپے سے 5 لاکھ 99 ہزار 740 روپے تک ہوگی، اس اسکیل کے لیے ماہانہ مونیٹائزیشن الاؤنس 77 ہزار 430 روپے ہوگا۔

ایم پی-3 گریڈ کے افسران کو ماہانہ ایک لاکھ 65 ہزار 855 سے 2 لاکھ 33 ہزار 750روپے ملتے تھے، یہ رقم اب 2 لاکھ 40 ہزار 460 روپے سے 3 لاکھ 38 ہزار 960 روپے کر دی گئی ہے، 65 ہزار 60 روپے کا مونیٹائزیشن الاؤنس اس کے علاوہ ہے۔

متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تنخواہوں میں اس نظرثانی کے مطابق اخراجات کو رواں مالی سال کے اپنے مختص بجٹ سے پورا کریں، ہر افسر کی تنخواہ اسی مرحلے پر نظرثانی شدہ ایم پی اسکیل میں طے کی جائے گی جس پر وہ اس نظرثانی سے قبل تنخواہ لے رہے تھے۔

مزیدخبریں