حکومتوں کو کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا:نوازشریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ اگر عوامی حکومتوں کو کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا۔
لاہور میں حکومت پنجاب کے منصوبے ’اپنی چھت، اپنا گھر‘ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کہا کہ کارخیر میں حصہ ڈالنے والوں کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس پروگرام کے آغاز پر بہت خوشی ہورہی ہے،مریم نواز نے پنجاب میں اچھا پروگرام شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیکریٹری ہاؤسنگ نے ہمیں جو تفصیل بتائی ہے اس سے میں بہت متاثر ہوا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ منصوبہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہونے کی بہترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ کتنی اچھی بات ہے کہ قرض بھی دیا جا رہا ہے اور ایک پیسے کا سود بھی وصول نہیں کیا جا رہا۔
نوازشریف نے کہا کہ ملک میں کام کیا جاتا اور کام کرنے دیا جاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا، اگر عوامی حکومتوں کو کام کرنے دیاجاتا تو آج کوئی بےگھر نہ ہوتا، لوگوں کےپاس زمین کے چھوٹے سے ٹکڑے کو بنانے کیلئے پیسے نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کل تعمیرات اتنی مہنگی ہو گئی ہے کہ اگر ایک کمرہ بھی بنانا ہو تو آدمی پریشان ہوجاتا ہے کہ اس کے پیسے کہاں سے آئیں گے، یہ کام ہم نے بہت پہلے شروع کیا تھا، میرے پہلے دور حکومت میں تو ہم نے اس طرح کی اور بھی بہت سی اسکیمیں شروع کیں لیکن ڈھائی پونے، تین سال بعد فارغ کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پھر آئے تو ابھی آدھا وقت پورا نہیں کیا تھا کہ فارغ کردیا گیا، پھر آئے تیسری مرتبہ تو ابھی مشکل سے آدھا وقت پورا کیا تھا کہ پھر فارغ کردیا، لیکن آخری کیوں؟جو سلسلے کا آغاز ہم نے 1990 میں کیا تھا اگر وہ جاری رہتا تو آج پاکستان اتنا خوشحال ملک ہوتا کہ دنیا رشک سے اس ملک کی طرف دیکھ رہی ہوتی۔
مسلم لیگ(ن) کے قائد نے کہا کہ ہماری بدقسمتی سے ہم چار قدم آگے جاتے ہیں تو آٹھ قدم پیچھے چلے جاتے ہیں، مسلم لیگ(ن) کا دور دیکھیں اور بتائیں ایسی کونسی حکومت یا جماعت ہے جس نے پاکستان میں اتنا کام کیا ہو جتنا پاکستان مسلم لیگ(ن) نے کیا، آپ مقابلہ اور موازنہ کریں، موٹروے مسلم لیگ(ن) کے دور میں بنی، معاشی استحکام ہمارے دور میں آیا، روپیہ مستحکم رہا اور 4سال 104 پر باندھ کر رکھا، بدترین لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی مسلم لیگ(ن) نے ختم کی، ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور اورنج لائن کا منصوبہ بھی دیا،شہباز شریف ملک کو اس گرداب سے نکالنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں، ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں لیکن ہمارے مخالفین آئی ایم ایف کو پھر پاکستان لے آتے ہیں اور وہ جو چاہتی ہے جو کرتی ہے، کہتی ہے یہ نہیں کرنا اور حکومت کو ان کی بات ماننی پڑتی ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا لیکن جب میری حکومت کو ختم کیا گیا تو دوبارہ آئی ایم ایف پاکستان آ گیا، کیا آپ نے کبھی ان باتوں پر غور کیا، آپ نے غور نہیں کیا ورنہ ان کی ہمت نہ ہوتی تو یہ کہتے کہ ہم پنجاب پر یلغار کرنے اور حملہ آور ہونے آ رہے ہیں، کیا تم پنجاب اور خیبر پختونخوا کی آپس میں لڑائی کرانا چاہتے ہو اور کیا یہاں خون خرابہ کرنا چاہتے ہو، آپ کے عزائم کیا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کا معاملہ،پروگرام مؤخر، نواز شریف لندن نہیں جائیں گے