(احتشام کیانی) نجی ایئرلائن کی جانب سے امتیازی سلوک پر کراچی کی رہائشی خاتون نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
کراچی سے تلعلق رکھنے والی خاتون زہرا سمیع نے وکیل ملک انیق علی کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے ،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری ایوی ایشن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹسز جاری کر دیے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو 10 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ خاتون معذور ہیں، نقل و حرکت کیلئے وہیل چیئر کا استعمال کرتی ہیں،درخواست گزار خاتون نے نجی ایئرلائن کمپنی کا لاہور سے کراچی کیلئے ٹکٹ بک کیا، نجی ایئرلائن کمپنی کی جانب سے شدید امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، کمپنی نے خدمت گار کی عدم موجودگی پر جہاز میں سوار کرنے سے منع کر دیا،درخواست میں کہا گیا ہے کہ نجی ایئرلائن کمپنی کی ویب سائٹ پر بھی اس حوالے سے کوئی معلومات موجود نہیں تھیں، کمپنی کی جانب سے خدمتگار کی موجودگی پر اصرار کیا جاتا رہا،فلائٹ چھوٹ گئی۔
درخواست کے مطابق کمپنی نے کوئی وضاحت دینا بھی گوارا نہ کیا،نجی ایئرلائن کا یہ رویہ آئین کے آرٹیکل 9، 14، 15 میں حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،سول ایوی ایشن اتھارٹی کا رول 81 خدمتگار کی موجودگی کا فیصلہ کرنے کا اختیار معذور شخص کو دیتا ہے،روول 81 کے تحت معذور شخص فیصلہ کرتا ہے کہ اسے خدمت گار کی ضرورت ہے یا نہیں۔
درخواست میں استدعا کیا گیا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو حکم دیا جائے کہ ایئرلائنز مسافروں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں، تمام ایئرلائنز اپنی پالیسیز مقامی و بین الاقوامی قوانین اور سول ایوی ایشن اتھارٹی روولز کے مطابق بنائیں،تمام ایئرلائنز کو اپنی ٹرمز آف سروس اپنی اپنی ویب سائٹ پر آویزاں کرنے کا پابند بنایا جائے،روول 81 کے تحت معذور افراد کو خدمت گار کی ضرورت کا تعین کرنے کا طریقہ کار وضع کرنے کا حکم دیا جائے،تمام ایئرلائنز کے اسٹاف کو معذور افراد سے متعلق خصوصی ٹریننگ دینے کا حکم دیا جائے، درخواست میں حکومت، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور تمام ایئرلائنز کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیکری بوائے کی سپریم کورٹ میں انٹری ، چیف جسٹس کو دھمکی لگادی