آئی ایم ایف پروگرام پر روانی سے عمل درآمد ہو رہا ہے،وزارت خزانہ
آئی ایم ایف کے ساتھ قریبی ربط و مشاورت سے 37 ماہ پر محیط پروگرام کو کامیابی سے مکمل کیا جائے گا،بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم)وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر روانی سے عمل درآمد ہو رہا ہے،حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ اہداف پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قریبی ربط و مشاورت سے 37 ماہ پر محیط پروگرام کو کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔وزیر خزانہ ومحصولات سیینٹر محمد اورنگزیب نے میکرواکنامک اصلاحات پر سختی سے کاربند رہنے کا تسلسل سے اعادہ کیا ہے ۔
وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ کی حالیہ بریفنگ میں ملک کے دیرپا اور مستقبل معاشی استحکام کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی کلیدی اہمیت کا اعادہ کیا،وزیر خزانہ کی پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی اہمیت اور اس پر عمل درآمد کے اعادہ کی قومی پریس میں بھی بھرپور عکاسی ہوئی ہے۔
ضرورپڑھیں:سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 4ہزار پوائنٹس سے بڑھ گیا
وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد میں نام نہاد 'مشکلات' کے حوالے سے قیاس آرائیاں انفرادی اختراع کی عکاس اور معتبر ثبوت سے عاری ہیں،حکومت معاشی استحکام برقرار رکھنے اور تندہی و شفافیت کے ساتھ آئی ایم ایف سے طے شدہ اہداف پر تمام تر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے،آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد ایک مستحکم، پائیدار اور ہما گیر معاشی ترقی کی بنیاد ہے۔
یاد رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے جائزے میں تین بڑے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے،نیٹ ٹیکس ریونیو، تعلیم اور صحت کے اخراجات کیلئے طے شدہ ہدف اور مقامی کرنسی ڈیبٹ سکیورٹیز کی میچورٹی حاصل نہیں کی جاسکی،2652ارب کا ٹیکس ریونیو حاصل نہیں ہوا ،85ارب کا شارٹ فال اور 22 اسٹرکچرل بینچ مارک پر جولائی 2025 تک عملدرآمد ہوگا۔