آج بھی وزیراعلیٰ کے پی سے کہتا ہوں وہ آئیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھیں،فیصل کریم کنڈی کی پھر مذاکرات کی دعوت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ میں آج بھی وزیراعلیٰ کے پی سے کہتا ہوں کہ وہ آئیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھیں،اگر آپ مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے تو کل کو ہمیں گلہ نہ کیجئے گا۔
فیصل کریم کنڈی کاکہناتھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور سابق وفاقی وزیر میاں منظور احمد وٹو کا مشکور ہو جنہوں نے میری عزت افزائی کی،دورہ لاہور کے دوران میاں منظور احمد وٹو سے ملاقات کیلئے نہ آتا یہ نہیں ہوسکتا، میاں منظور احمد وٹو کے ساتھ نہ صرف سیاسی بلکہ فیملی تعلقات بھی ہیں،پارٹی قیادت کا مشکور ہو جنہوں نے مجھے مشکل ذمہ داری دی ہے،گورنر خیبرپختونخوا کاکہناتھا کہ کے پی میں پنجاب سے مختلف صورتحال ہے، کے پی میں دہشت گردی اور تباہ حال معاشی صورتحال ہے،جو لوگ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے ان کے ساتھ سخت سلوک ہونا چاہئے،اس وقت دو خیبرپختونخوا ہیں ایک اصل اور ایک سوشل میڈیا والا،ان کا کہناتھا کہ تعلیم کی بات کریں تو پچھلے سال کے پی میں تین ارب تعلیم کیلئے رکھے گئے،کے پی میں تعلیم پر ایک روپیہ نہیں خرچ کیا گیا،فاٹا کی بات کریں یا باقی چیزوں کی سب تباہ کن صورتحال سے دوچار ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کاکہناتھا کہ مجھے کے پی کے وزیراعلیٰ کی مجبوریوں کا احساس ہے،وہ جو بھی بات کریں ہم سمجھ سکتے ہیں کہ انکی مجبوریاں ہیں،وزیراعلیٰ کے پی کا مشکور ہو جو میرے کہنے پر وفاقی وزیر محسن نقوی اور دیگر سے ملے،ان کاکہناتھا کہ کے پی میں بھی میں تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جا رہا ہوں،میں شیر پاؤ اور جماعت اسلامی والوں سے بھی ملا ہو ں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہاکہ میں نے وزیراعظم سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ کے پی کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کریں،میں آج بھی وزیراعلیٰ کے پی سے کہتا ہوں کہ وہ آئیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھیں،اگر آپ مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے تو کل کو ہمیں گلہ نہ کیجئے گا۔ان کاکہناتھا کہ یہ سیاسی قیامت کی نشانی ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی ایک ساتھ ہوگئے ہیں،میں اس دن کے انتظار میں ہوں کہ علی امین گنڈا پور اور مولانا فضل الرحمٰن ایک ٹرک پر سوار ہوں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ صدر زرداری جب پہلی بار صدر بنے تو انہوں نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کا اعلان کیا،صدر زرداری نے وفاق کی طرف سے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگی اور انکی محرومیوں کا ازالہ کیا،پی ٹی آئی چیئرمین اس قدر نالائق ہیں کہ انکو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ بارے بھی کچھ معلوم نہیں ،ان کاکہناتھا کہ پارا چنار میں اور فاٹا میں زمینوں کی تقسیم کا مسئلہ اب تک قائم ہے،جب تک زمینوں کی تقسیم نہیں ہوگی کے پی کے جنوبی اضلاع میں لڑائیاں جاری رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے بری خبر