(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں صنم جاوید کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سرگودھا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بدھ کو جواب طلب لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی بازیابی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس وحید خان نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے والد جاوید خان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر سیلمان صفدر پیش ہوئے، درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات ، سپرنٹنڈنٹ جیک سردوھا ، سپریڈنٹ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور اور ڈپٹی کمشنر لاہور کو بھی فریق بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس فیصلہ، اسد قیصر کا دبنگ بیان آگیا
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ صنم جاوید خان کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے، صنم جاوید خان کی تمام ضمانتوں میں مچلکے بھی داخل ہوچکے ہیں، ضمانتی مچلکے داخل ہونے کے بعد روبکار بھی جیل میں داخل کرا دی گئیں ہیں، وہ اس وقت سرگودھا جیل میں ہے ، اسے رہا نہیں کیا جارہا، صنم جاوید اس وقت جیل حکام کی غیر قانونی حراست میں ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ آج ہی سرگودھا جیل سے صنم جاوید کی بازیابی کے متعلق رپورٹ منگوائی جائے، جس پر جسٹس محمد وحید خان نے ریمارکس دیئے کہ سرگودھا جیل سے پرسوں رپورٹ منگوا لیتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے جیل سپریڈنٹ سرگودھا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پرسوں جواب طلب لیا، عدالت نے صنم جاوید کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت 5 جون بروز بدھ تک ملتوی کردی۔