(شاہین عتیق)50 سالہ شخص کوپچیس سالہ لڑکی کی محبت میں پلاٹ کی شرط مہنگی پڑ گئی،شادی کیلئے اکبر نے نکاح نامے میں پلاٹ دینے کا لکھوا یا، شوہر سے علیحدگی اختیارکرکے خاتون کرن پلاٹ کیلئے سول کورٹ پہنچ گئی۔
سول عدالت میں مسلم ٹاو¿ن کی کرن نے اپنے وکیل نصیراحمدکمبوہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دی کہ شوہراکبر نے نکاح نامے کے سپیشل خانہ نمبر سترہ میں پلاٹ دینے کا لکھوایا تھا، لہٰذا اسے حق مہرمیں پلاٹ دلوایا جائے، عدالت میں نصیرکمبوہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ اگرشوہرخانہ نمبر سترہ میں پلاٹ لکھواتا ہے تو وہ اسے دینا ہوگا، عدالت میں شوہرکی طرف سے موقف اختیار کیاگیا کہ نکاح نامے کے خانہ نمبر تیرہ اورسولہ حق مہر کے خانے ہیں، اس نے پلاٹ نہیں لکھا۔ سترہ میں بیوی کو خوش کرنے کیلئے پلاٹ لکھ دیا تھا،حالانکہ اس کے پاس کوئی پلاٹ نہیں، اس پر وکلا نے کہا اب یہ خود پھنس چکا ہے، اسے پلاٹ دینا ہوگا، کیونکہ وہ بیوی کے حق مہرمیں آچکا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی پیش کردیا گیا۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کوبحث کیلئے 15 مئی کوطلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اور خیبرپختونخوا کا نیا گورنر کون ہوگا؟نام سامنے آ گئے