(24نیوز)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ آرٹیکل63اے کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہمیں موجود حکومت سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں ہے،حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ آئینی ترمیم بل موخر کر دینا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو آئینی ترمیم شنگھائی کانفرنس تک موخر کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں اتحاد و یکجہتی پیدا کرنے پر توجہ دی جائے،جو لوگ احتجاج کررہے ہیں انہیں مین سٹریم میں لانے کی کوشش کرنی چاہئے،حیرت اس بات پرہے کہ حکومت آئینی ترمیم لانے میں عجلت کا مظاہرہ کیوں کر رہی ہے،یہ بل اپنی تفصیلات کے ساتھ اس قابل نہیں کہ اس بل کو پاس کیا جائے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلامی قانون سازی کیلئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،آج چوبیس گھنٹے کے اندر اس ترمیم کی حمایت کرنے کو کہا جارہاہے،ہمارے ملک کی روایات کو بھی پیش نظر رکھ کر بھی فیصلہ کرنا ہوگا۔
ان کاکہناتھا کہ اسرائیل کی دہشتگردی سب سے اہم معاملہ ہے ،غزہ میں پچاس سے ساٹھ ہزار فلسطینیوں کو قتل کرچکے ہیں،ابتک ان کے خون سے اسرائیل کے پیس نہیں بجھ رہی۔ہم مسلمانوں کو اس حوالے سے عملی اقدام کرنے کی ضرورت ہے،اب اسلامی دنیا کی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا جا رہاہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ مسلمان اپنے نظریے کی بنیاد پر آگے بڑھتے ہیں،پاکستان میں شنگھائی تنظیم کا اجلاس ہونے جا رہا ہے ،ہم دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:طلبا کیلئے اہم خبر