جرمنی: پولیس اہلکار بنا پتلون کے ڈیوٹی سر انجام دینے لگے ،لیکن کیوں ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )جرمنی میں پولیس اہلکار نئی وردیاں نہ ملنے کے باعث احتجاج پر مجبور ہو گئے جس کیلئے اہلکاروں نے دلچسپ طریقہ اختیار کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکار بنا پتلون کے ہی ڈیوٹی سر انجام دینے پہنچ گئے ، بنا پتلون ڈیوٹی سر انجام دینے والوں میں مردوں کیساتھ ساتھ خواتین اہلکار بھی شامل ہیں، ریاست باویریا میں پولیس یونیفارم کا سٹاک ختم ہوئے ایک عرصہ گزر چکا ہے جبکہ پولیس اہلکار اور افسران طویل عرصے سے نئی یونیفارم کا انتظار کر رہے ہیں تاہم اب وہ اس انتظار سے تنگ آچکے تھے، اسی لئے انہوں نے اپنی حالت زار کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لئے ایک انوکھا اور غیرمعمولی احتجاج ریکارڈ کرایا۔
پولیس یونین نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ ریاستی پولیس پتلون پہننا ترک کررہی ہے، اس ویڈیو میں پولیس کار میں بیٹھے 2 افسران ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں، ’آپ کب سے انتظار کر رہے ہیں؟‘دونوں افسران ایک دوسرے کو جواب دیتے ہیں 4 سے 6 ماہ سے انتظار کر رہے ہیں، یہ بات کہنے کے بعد وہ گاڑی سے یہ دکھانے کے لئے نکلتے ہیں کہ انہوں نے تو پتلون ہی نہیں پہنی ہوئی۔
اس ویڈیو کے ذریعے ان پولیس افسران نے پیغام دیا ہے کہ وہ اتنے عرصے سے وردیوں کا انتظار کررہے تھے،اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد ریاستی پولیس کے سربراہ نے پولیس یونیفارم کی کمی کا اعتراف کیا اور وزارت داخلہ سے اس مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا،بعدازاں وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے سپلائی چین میں خلل کو پولیس یونیفارم کی کمی کی وجہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ یونیفارم کی سپلائی میں رکاوٹیں ہمارے لئے پریشانی کا سبب بنیں،وردیوں کی خریداری کو آؤٹ سورس کر دیا گیا تھاتاہم اب وہ خود ہی اس کی فراہمی کا کام سنبھالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : ججز پر دباؤ کیوں ڈالا گیا؟ پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیان نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا