ٹرمپ صاحب کیا ہو گیا،نئی کسٹم ڈیوٹی ان علاقوں پر لگا دی ہےجہاں انسان نہیں پینگوئن آباد

Apr 04, 2025 | 21:50:PM

(ویب ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ نئی کسٹم ڈیوٹی نے نہ صرف بڑی اقتصادی طاقتوں کو متاثر کیا بلکہ دور دراز کے جزیروں اور ایسے علاقوں کو بھی متاثر کیا ہے جو انسانوں کے لیے غیر آباد ہیں اور وہاں صرف پینگوئن آباد ہیں۔اس فہرست میں ہرڈ اور میکڈونلڈ جزائر شامل ہیں جو انٹارکٹیکا کے قریب غیر آباد آتش فشاں جزائر ہیں اور گلیشیئرز سے ڈھکے ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کے اعلان پر مبصرین نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے بدھ کی شام اعلان کردہ فہرست میں نئے کسٹم ڈیوٹی کے حوالے سے دو جزیروں کا ذکر کیا گیا جو مکمل طور پر غیر آباد ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ان دو جزائر پر انسانوں کا آخری دورہ تقریباً 10 سال قبل ہوا تھا۔اس فہرست میں ہرڈ اور میکڈونلڈ جزائر شامل ہیں جو انٹارکٹیکا کے قریب غیر آباد آتش فشاں جزائر ہیں اور گلیشیئرز سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ یہاں پر صرف پینگوئن رہتے ہیں۔ ان دونوں جزیروں پر 10 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ دونوں جزائر آسٹریلیا کی خودمختاری کے تحت ہیں لیکن ان تک آسٹریلیا کے مغربی ساحل سے دو ہفتے کے سمندری سفر کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ ٹیرف کے نام سے معروف اس ٹیرف پر آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ زمین پر کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ واضح رہے یہ بیرونی علاقے آسٹریلیا کا حصہ ہیں اور ان علاقوں پر اپنی حکومتیں نہیں ہیں لیکن ان کا آسٹریلیا کی وفاقی حکومت کے ساتھ خاص تعلق ہے۔امریکی ٹیرف کی فہرست میں شامل ایک اور آسٹریلیائی جزیرہ نورفولک ہے جس کی آبادی 2,188 ہے اور یہ سڈنی سے 1,600 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس پر 29 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی جبکہ آسٹریلیا پر عائد ڈیوٹی صرف 10 فیصد ہے۔ ایک مقامی عہدیدار نے اس تناظر میں اخبار ’’ دی گارڈین‘‘کو بتایا کہ اس جزیرے سے امریکہ کو کوئی سامان برآمد نہیں ہوتا ہے۔ جزیرے پر آنے والے سامان پر کوئی کسٹم ڈیوٹی یا نان ٹیرف تجارتی رکاوٹیں نہیں ہیں۔اس حوالے سے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے تبصرہ یوں کیا ہے  کہ نورفولک جزیرہ پر 29 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ جزیرہ نورفولک امریکہ کی دیوہیکل معیشت کا مقابلہ کرتا ہے لیکن یہ صورتحال اس حقیقت کو ظاہر کر رہی ہے کہ زمین پر کوئی بھی جگہ اس سے محفوظ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شوارما کھانا مہنگا پڑگیا، 648 ہسپتال پہنچ گئے، ریستوران بند

مزیدخبریں