پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ایک چیلنج ،اب کی بار ٹف ٹائم دیں گے،بنگلہ دیشی کرکٹر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) بنگلہ دیش کی 2 ٹیمیں اگلے چند روز میں پاکستان پہنچنے کے لیے پرجوش، تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
بنگلہ دیش کی 2 ٹیموں کی اگلے چند روز میں پاکستان آمدمتوقع ہے، جن میں سے ایک اے ٹیم اور دوسری ٹیسٹ ٹیم ہوگی، بنگلہ دیش میں تیاریاں آخری مراحل میں ہیں، فٹنس ٹیسٹ اور جم سیشن ہوگئے ہیں، اب کیمپ جاری ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان میں ابھی تک حالات یہ ہیں کہ سلیکٹرز خاموش ہیں، بنگلہ دیش کے اوپنر ذاکر حسن پرجوش ہیں، وہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں جانے اور کھیلنے کا منتظر ہوں، وہاں ایک بار محدود اوورز کی کرکٹ کھیلی،اب پہلی بار طویل فارمیٹ کھیلوں گا، اے ٹیم کے ساتھ جاکر پہلےکنڈیشنز کی آگاہی ہوگی ، جس کا ٹیسٹ میں فائدہ ہوگا۔
واضح رہے کہ ذاکر حسن بنگلہ دیشی ٹیسٹ اوپنر ہیں جو کہ زخمی تھے،آخری لمحات میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ایک چیلنج رہا ہے، فاسٹ بائولز ہمیشہ اچھے رہے ہیں، ریورس سوئنگ کا ایک ہتھیار ہے جس کا سامنا کرنا ہوگا، ہم پاکستان کے دورے کو اہم لے رہے ہیں اور اسے چیلنج کے طور پر قبول کریں گے، انگلینڈ ایک ایک سیریز میں 4سے 5 ٹیسٹ کھیلتا ہے۔وہ ریڈ بال میں تیز بیٹنگ کرسکتاہے، وہ مختلف تجربات کرتا ہے لیکن ہم ایک سیریز میں صرف 2 ٹیسٹ میچز کھیلتے ہیں،ہمارے پاس تجربات کیلئے میچ کم ہیں۔
ضرورپڑھیں:پیرس اولمپکس:51 سالہ ترک شوٹرہارنے کے باوجود’جیت‘گیا
پاکستان کے دورے کی تیاری میں جہاں کیمپ میں سب کچھ ہوا ہے،وہاں ہم نے ویڈیوز بھی دیکھی ہیں اور سمجھا ہے کہ کہاں ہم کو فائدہ ہوگا، امید ہے کہ ہم پاکستان کو ٹف ٹائم دیں گے۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش اے ٹیم 7 اگست کو پاکستان پہنچے گی،جس میں 7 ٹیسٹ کرکٹرز بھی شامل ہونگے۔ٹیسٹ ٹیم 15 یا 16 اگست کو پاکستان اترے گی،21 اگست سے پہلا ٹیسٹ کھیلا جائے گا، سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔