(ارشاد قریشی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹ دینا آئی ایم ایف کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، پاکستان مجھے دو میں پاکستان کو قرض فری پاکستان بنا دوں گا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے لیاقت باغ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنوں کا جوش دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ 8 فروری پاکستان میں بد امنی، کرپشن اور غربت کے خاتمے کا دن ثابت ہو گا، میرے ساتھ جتنے لوگ سٹیج پر ہیں یہ عوام ہیں، میرے ساتھ عوام کے حقیقی خدمت گار موجود ہیں، بلاول زردری کی اور زرداری بلاول کی تعریف کرتا ہے، اسی طرح نواز شریف، شہباز شریف کو اور شہباز شریف، نواز شریف کو سراہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر اعظم موٹر سائیکل پر انتخابی مہم کیلئے نکل آئے
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مدینہ منورہ کے بعد سب سے زیادہ اہم ملک ہے، پاکستان میں ایک ہزار سے زیادہ یورینیم موجود ہے، سونا چاندی موجود ہے، پاکستان میں ذہین ترین نوجوان موجود ہیں مگر ہم دنیا میں پھر بھی تماشہ بنے ہیں، پاکستان میں سوئٹرز لینڈ سے زیادہ خوبصورت مقامات موجود ہیں مگر سیاح یہاں نہیں آتے، ملک میں خود کش حملے ہوتے ہیں آپ نواز شریف زرداری سے سوال کیوں نہیں پوچھتے، 40 سال سے زائد نواز شریف زرداری نے حکومت کی مگر تحفے میں کرپشن دہشت گردی اور غربت ملی ہے۔
عوامی مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں صاف پانی نہیں غریب کو تعلیم اور صحت کی سہولیات میسر نہیں، ایک صاحب کہتے ہیں میرا باپ صدر ماں وزیر اعظم تھی مجھے بھی موقع دو، 40 سال سے یہی لٹیرے اور سرمایہ دار پاکستان پر مسلط ہیں عوام کی باری کب آئے گی؟ میں چاہتا ہوں کی غریب پاکستانیوں کے لئے حلال رزق اور مفت تعلیم صحت کے دروازے کھول دوں، آج ہماری کرنسی افغانستان، بنگلہ دیش اور بھارت سے کمزور ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف کی وجہ سے ہے، مسلم لیگ کو ووٹ دینا آئی ایم ایف کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔
کرپشن پر بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 5 ہزار ارب سالانہ کرپشن ہو رہی ہے، ان لوگوں کو ووٹ دینے کا مقصد آئندہ 10 ہزار ارب سالانہ کرپشن کو ووٹ دینا ہے، مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی لڑائی مصنوعی اور پولیس کے جعلی مقابلے جیسی لڑائی ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کل پھر ایک ہو جائیں گے، آپ 8 فروری کو ان کی سیاست کو پولنگ سٹیشن میں دفن کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے 100فیصد تنخواہیں بڑھائیں اب۔۔۔آصف زرداری نے تلہ گنگ جلسے میں بڑا بیان داغ دیا
امت مسلمہ کو درپیش مسائل سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان سے پوچھیں کہ آپ نے کشمیر فلسطین کے لئے کیا کیا؟ آپ نے فلسطین کے لئے ایک جلوس تک نہیں نکالا، آپ نے امریکہ کے ڈر سے فلسطین کے لئے آواز نہیں اٹھائی، ممتاز قادری کو کس کی حکومت میں پھانسی دی گئی؟ ریمنڈ ڈیوس کو کس کی حکومت میں ملک سے روانہ کیا گیا؟ 5 فروری کو کل میں لاہور میں کشمیر اور فلسطین مارچ کی قیادت کروں گا، میں نے کہا ہے کہ میں فلسطین جاؤں گا، ہر قیمت پر فلسطینیوں کا ساتھ دوں گا میرے ایمان کا تقاضا ہے، ہم نے ایک ارب سے زائد اکٹھا کرکے بھیجا، مجھ سے فلسطینیوں نے ٹینک مانگے ہیں انشاءاللہ انقلابی حکومت آئے گی فلسطینیوں کا بھرپور ساتھ دوں گا۔
ملکی نظام پر بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا تعلیمی نظام دے گی لوگ سرکاری سکولوں میں پڑھنے کو ترجیح دیں گے، نوجوانوں سے کہتا ہوں دوسرے ملکوں میں نہ جائیں آپ کو بلاسود قرضے دئیے جائیں گے، کسانوں کو سستی بجلی اور بیج فراہم کریں گے، وائٹ ہاوس ہمارے گورنر ہاوس سے کہیں چھوٹا ہے، پاکستان میں کمشنر کا گھر کئی کئی کنال پر مشتمل ہے، جب ہمارا وزیر خزانہ ملک سے باہر جاتا ہے تو بھیک مانگنے کے لئے بھی مہنگے ترین ہو ٹل میں رہتا ہے۔
خیبر پختونخوا میں اپنے دورِ حکومت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میں کے پی کے کا وزیر خزانہ تھا کے پی کے پر بہت قرضہ تھا، پاکستان مجھے دو پاکستان کو قرض فری پاکستان بنا دوں گا، شیخ رشید سات بار وزیر رہا، نالہ لئی نہ بنا سکا اب ان کی سیاست کو نالہ لئی میں ڈبونا ہے، ہم آئے تو کشمیر کی آزادی اور فلسطین کو سپورٹ کے لئے اقدامات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شیر کا شکار کیسے کرنا ہے ؟ بلاول نے طریقہ کاربتا دیا
انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹ برائے روزگا، ووٹ برائےعافیہ کی آزادی، ووٹ برائے کشمیر کی آزادی اور ووٹ برائے سودی نظام کا خاتمہ دیں، شیر کو ووٹ دینا تیر کو ووٹ دینے جیسا ہے اور تیر کو ووٹ دینا شیر کو ووٹ دینا ہے، اب نہ تیر چلے گا نہ شیر، صرف ترازو چلے گا۔