ویلز میں جھوٹ بولنے پر رکن پارلیمنٹ کو معطل کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )ہمارے معاشرے میں سیاستدانوں کی جانب سے جھوٹ ، الزام تراشی اور گمراہ کن بیان دینے کی روایت ہے لیکن مغرب میں ایک ایسا ملک بھی ہے جس نے سیاستدانوں کے جھوٹ بولنے پر نہ صرف پابندی بلکہ بطور سزا اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت تک معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی ملک ویلز کی حکومت نے سیاست دانوں پر جھوٹ بولنے پر پابندی لگانے کیلئے قانون متعارف کرنے کا اعادہ کیا ہے اور یہ قانون 2026 کے انتخابات سے قبل ہی متعارف کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے ، جس کے تحت جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا جا سکتا ہے،ویلز حکومت کے قونصل جنرل مِک انتونیو نے کہا کہ وہ اس اصول پر ’پابند‘ ہیں۔
انہوں نے منگل کی شام سنیڈ (پارلیمنٹ) کو بتایا کہ اس قانون کے تحت اگر کوئی سیاستدان گمراہ کن بیانات کا مرتکب پایا گیا تو اسکی ایوان کی رکنیت معطل کردی جائے گی ، ان کا کہنا تھا کہ ویلز حکومت اور پارلیمنٹ میں موجود ہم سب اس (قانون سازی) کےلیے پُرعزم ہیں۔پلیڈ کمری کے رہنما ایڈم پرائس نے اس سے قبل مذکورہ قانون سازی کےلیے ہی اپنا تجویز کردہ ورژن پیش کیا تھا، تاہم لیبر پارٹی کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اگلے سنیڈ (پارلیمنٹ) انتخابات تک قانون متعارف کروائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے اضافے کی منظوری