(24نیوز)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ن لیگ ،پیپلزپارٹی ایسا قانون پاس کررہےہیں جو جمہوری روایات کا گلا گھونٹ دیں گے ،نئی قانون سازی 26 ویں آئینی ترمیم کی توہین ہے،جمہوری لوگ ہیں ، آئین اور قانون کے دائرہ میں رہیں گے۔
اسلام آباد میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نئی قانون سازی کی جانب جارہی ہے، حکومت انسداد دہشتگردی قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے ، پہلے نیب سے شکاتیں تھیں اب اداروں کو بے تہاشہ اختیارات دیئے جا رہے ہیں ،ن لیگ ، پیپلزپارٹی ایسا قانون پاس کررہےہیں جو جمہوری روایات کا گلا گھونٹ دیں گے ،نئی قانون سازی 26 ویں آئینی ترمیم کی توہین ہے، جمہوری لوگ ہیں ، آئین اور قانون کے دائرہ میں رہیں گے،مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ایک بار پھر دفاعی ادارے کو وہ اختیارات دیئے جارہے ہیں جو ان کی ذمہ داری میں نہیں،پہلے نیب کےپاس اس طرح کے اختیارات کی بات ہورہی تھی،یہ سول مارشل لاء کے مترادف اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہوگا۔ان کاکہناتھا کہ سکھر میں 28 نومبر کو عوامی اسمبلی لگائیں گے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے،پاکستانی قوم مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے آگے بڑھے،اسرائیل سلامتی کونسل کی قرارداوں پر عملدرآمد نہیں کررہا ، مغربی ممالک اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں،ان کاکہناتھا کہ جے یو آئی مرکز شوری کا دو روزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا ، شوریٰ کو 26 ویں آئینی ترمیم کی تفصیلات و مذاکرات سے آگاہ کیا گیا،شوریٰ نے ترمیم پر اطمینان کا اظہار کیا ، شوری نے سود کے خاتمے اور وفاقی شرعی عدالت کی اہمیت بڑھانے کو اہم کامیابی قرار دیا ،دینی مدارس کی رجسٹریشن میں آسانی اور بینک اکاونٹ ایکٹ کو مستحسن اقدام قرار دیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ شوری نے فلسطین پر وحشیانہ بمباری کے اسرائیلی جنگی جرائم کو انسانیت کش قرار دیا ، شوری نے اقوام متحدہ کی بے بسی کو اقوام عالم کی جانب سے قتل کی حمایت قرار دیا ہے ، بمباری پر خاموشی کے بعد امریکا اور مغرب کو انسانی حقوق پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کا سروس چیفس کی مدت ملازمت 5 سال اور سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے کا فیصلہ