(وقاص عظیم) پاورسیکٹر میں 5ہزار273 ارب روپےکی بےضابطگیوں کا انکشاف ہو گیا، آڈیٹر جنرل نے آڈٹ رپورٹ 2023-24 میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کردی۔
آڈیٹر جنرل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن، جینکوز، ڈسکوز اور نیپرا میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی، پاور سیکٹر میں مختلف قسم کی بے ضابطگیوں، فراڈ اورغبن کی نشاندہی کی گئی، سی پی پی اے میں 2 ہزار 735 ارب روپے کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی، این ٹی ڈی سی 228 ارب، نیپرا میں 184 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔
رپورٹ میں فیسکو 40 ارب، گیپکو 66 اور حیسکو میں 83 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی، سیپکو میں 221 ارب،لیسکو میں 110 ارب، پیسکو میں 163 ارب اور ٹیسکو میں 17 ارب روپےکی بےضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی، جام شورو پاور جنریشن کمپنی میں 68 ارب روپے کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق نگران وفاقی وزیرپھر کابینہ کا حصہ بن گئے،نوٹیفکیشن جاری
مزید براں رپورٹ میں سنٹرل پاور جنریشن کمپنی میں 75 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی جبکہ پاور ڈویژن میں 5 ارب 79 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔