چائینیز کھانوں کے شوقین افراد کیلئے بری خبر, "تھوک " استعمال کئے جانے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) چینی ریسٹورنٹ کھانوں میں تیل ڈالنے کے بجائے تھوک شامل کر کے ڈش تیار کرنے کا تجربہ کرنے لگے جو انہی کے گلے پڑ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چین کے صوبہ سیچوان میں ایک ریسٹورنٹ گھناؤنا عمل کرنے کی وجہ سے مشکل میں پڑ گیا ، وہ گاہکوں کے کھانے کی پلیٹوں سے بچا ہوا مرچوں کا تیل نئے تیل میں ملا کر دوسرے گاہکوں کو پیش کر رہے تھے۔ یہ ری سائیکل تیل ہاٹ پاٹ سوپ بنانے کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔ چین کے نانچونگ مارکیٹ ریگولیشن ایڈمنسٹریشن حکام نے اس کا پتہ چلا کر ریسٹورنٹ کو بند کر دیا۔
حکام کو گائے کے گوشت کی 11 عشاریہ 54 کلو گرام پرانی چکنائی ملی جسے ایک ریسٹورنٹ مصالحہ دار ہاٹ پاٹ بنانے کے لیے دوبارہ استعمال کر رہا تھا۔ مقامی حکام نے پرانا تیل اپنے ساتھ لے جا کر تفتیش شروع کردی۔ چین میں، بچ جانے والے کھانے کے اجزاء کو دوبارہ استعمال کرنا قانون کے خلاف ہے، اور یہ قانون 2009 سے نافذ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریسٹورنٹ کے مالک نے اعتراف کیا کہ ستمبر 2024 سے وہ گاہکوں کا بچا ہوا مصالحہ دار سوپ لے رہے تھے، مرچ کا تیل نکال کر نئے تیل میں ملا رہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسا کھانے کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : 7 سالہ محمد حارث کا ورلڈ ریکارڈ
اگرچہ بچا ہوا کھانا دوبارہ استعمال کرنا خلاف قانون ہے، چین میں کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ بہت سے ہاٹ پاٹ ریسٹورنٹ اپنے کھانے کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے ایک عرصے سے پرانے تیل کو نئے تیل میں ملا کر گاہکوں کو پیش کر رہے ہیں۔
چونگ کنگ سے تعلق رکھنےوالے ایک شخص کا کہنا تھا کہ" بہت سے مقامی افراد جانتے ہیں کہ ہاٹ پاٹ ریسٹورنٹ تیل کا دوبارہ استعمال کرتے ہیں، لیکن ہم پھر بھی وہاں جاتے ہیں کیونکہ کھانا اس کے بغیر اتنا مزیدار نہیں ہوتا۔"