آپریشن عزم استحکام،عمران خان حکومت کی بات سننے پر رضا مند ہوگئے
ہماری پارٹی اے پی سی میں شرکت کرے گی اور حکومت کا مؤقف سنے گی،بانی پی ٹی آئی کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(طیب سیف)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعظم کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کرلیا۔
اڈیالہ جیل میں 90 ملین پاؤنڈ کیس میں پیشی کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری پارٹی اے پی سی میں شرکت کرے گی اور حکومت کا مؤقف سنے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کےساتھ ہمارا ڈھائی ہزار کلومیٹر کا بارڈر ہے، عزم استحکام آپریشن پر ہمارے تحفظات موجود ہیں، اس آپریشن سے ملک میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔ یہ ملکی ایشو ہے ، ملک کی خاطر اے پی سی میں شرکت کریں گے ۔
ضرورپڑھیں: پی ٹی آئی رہنما نے گرڈ سٹیشن سے بجلی زبردستی بحال کرا دی
بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کر دیا ،عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پی ٹی آئی کے مقدمات میں اثر انداز ہوتے ہیں انصاف نہیں دیا جا رہا ،میں بھوک ہڑتال کرنے کے بارے میں مشاورت کر رہا ہوں اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں بھوک ہڑتال کروں گا ،مقدمات کی آزادانہ سماعت نہیں ہو رہی ،جیل میں میرا ایک سال مکمل ہونے والا ہے ۔
صحافی نےسوال کیا کہ کیا ان ہاؤس تبدیلی کے بعد موجودہ صورتحال میں آپ کی حکومت آتی ہے تو پاکستان کو موجودہ صورتحال سے نکال سکیں گے ؟عمران خان نے جواب دیا کہ ملک کو بحرانوں سے ایک ہی صورت میں نکالا جا سکتا ہے کہ آزاد شفاف انتخابات کر کے اقتدار منتخب حکومت کے سپرد کیا جائے،عوامی طاقت سے منتخب حکومت ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو پبلک مقامات پر اپنے اختلافات کا اظہار کرنے سے روک دیا،ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت دیگر رہنماؤں نے بہت قربانیاں دی ہیں ۔بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ضرورپڑھیں:برطانوی انتخابات میں لیبر پارٹی فاتح،رشی سونک نے شکست تسلیم کرلی، کئیر اسٹارمر وزیراعظم ہونگے
آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند ناپسند نہیں ہونی چاہئے، پی ٹی آئی اور میرے مقدمات کے ہر بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائض عیسیٰ کیسے آ جاتے ہیں ؟میرے وکلاء نے قاضی فائز عیسیٰ کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے ،اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملنا،جسٹس گلزار کے پانچ رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ہمارے کیس نہیں سن سکتے ،ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس لیے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہئیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ جیل میں بیٹھے کرنل اور میجر سارا نظام چلا رہے ہیں،میری ٹیم کل مجھ سے ملاقات کے لیے آئی تھی تین گھنٹے تک وہ اڈیالہ جیل کے باہر اور میں اندر ان کا انتظار کرتا رہا ،کل مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اگر ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کروا دیتا ،سپرٹینڈنٹ نے جیل میں بیٹھے کرنل کے کہنے پر میری ٹیم سے ملاقات نہیں کروائی۔
پہلے پاکستان ہائبرڈ تھا اب اتھارٹیٹو پر چلا گیا ہے اب ملک میں ڈکٹیٹر شپ ہے ،ساری دنیا کو پتہ ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے یہ کانگرس اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی باتیں کرتے ہیں ،یہ کہتے ہیں ہم افغانستان پر حملہ کر دیں گے جبکہ ان کے کرنل اور میجر یہاں جیل میں بیٹھے ہوئے ہیں ،سپرنٹنڈنٹ جیل ان کی نوکری کر رہا ہے یہ جب کہتے ہیں وہ میری میٹنگ کینسل کر دیتا ہے ،یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتہ ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکل گیا ہے،بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔
ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہئے،میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں،اگر اپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو اپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے،ایس آئی ایف سی ملک ٹھیک نہیں کر سکتی ملک کے مسائل کا حل صاف شفاف انتخابات میں ہے،برصغیر میں 1990 تک پاکستان سب سے آگےتھا لیکن آج سب پاکستان سے آگے ہیں اور ہمارا ملک میانمار کی طرف بڑھ رہا ہے،موجودہ بحران سے صرف وہ پارٹی ملک کو نکال سکتی ہے جس کے ساتھ عوام ہو ،ملک میں ایلیٹ کا بجٹ آگیا ہے لوگ پٹ گئے ہیں ملک کو صرف ایلیٹ کنٹرول کر رہی ہے ۔
صدر کا کیا کام ہے کہ وہ صدر ہاؤس کے اخراجات بڑھا دے بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے ،مذاکرات اور بات چیت کا وقت 8 فروری کو گزر گیا ہے ،اوپر بیٹھے طاقتور یہ چاہتے تھے کہ میں گارنٹی دوں کہ اقتدار میں آکر ان پر ہاتھ نہیں ڈالوں گا،مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے ۔جب ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے ان کی حکومت چلی جائے گی،پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا لیکن چیف جسٹس فائز عیسیٰ الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں۔
’میں وقت کے یزید کی کبھی غلامی نہیں کروں گا جیل میں مرنے کے لیے تیار ہوں‘
جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کے لیے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے ،اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6لگ جائے گا،جیل والے پریشان ہیں کہ مجھے حمود الرحمٰن رپورٹ اڈیالہ جیل کے اندر کیسے مل گئی وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں ،ایک سال ہونے والا ہے مجھے چکی میں ٹھہرایا ہوا ہے سخت گرمی کے باوجود میں اس کی شکایت نہیں کروں گا ،میں وقت کے یزید کی کبھی غلامی نہیں کروں گا جیل میں مرنے کے لیے تیار ہوں ،جب تک زندہ ہوں میں یہ جنگ لڑوں گا۔ میں لا الٰہ الا اللہ کہنے والا ہوں ۔
مریم نواز نواز شریف اور خواجہ آصف کے بیانات کی ویڈیوز موجود ہیں، خیبر پختون خواحکومت کو کہوں گا کہ ان کی ویڈیوز نکال کر ان پر مقدمات درج کریں ،افغانستان کے ساتھ تعلقات مضبوط نہ ہونے تک ٹی ٹی پی سے جنگ نہیں جیت سکتے ،آپ طالبان کے خلاف آپریشن کریں گے وہ بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے ،جب تک آپ کو افغانستان سے تعاون نہیں ملے گا آپ اس آپریشن میں کامیاب نہیں ہو سکتے ،بلاول بھٹو اور ہمارا وزیر خارجہ افغانستان کیوں نہیں گئے،ہم حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے ،یہ ملکی ایشو ہے اور ملک کی خاطر اس اے پی سی میں جائیں گے ،جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں ،ہمارے دور میں این ڈی ایس اور غنی حکومت اپس میں ملے تھے میں اس کے باوجود افغانستان گیا اور بات چیت کی۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے ملک میں ’عزم استحکام‘آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ،تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے اس آپریشن کی مخالفت کی ہے،حکومت نے قومی اتفاق رائے قائم کرنے کیلئے اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔