دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے،علی امین گنڈاپور  

دارلعلوم حقانیہ خود کش دھماکے کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی بھر پور مالی امداد کی جائے گی ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

Mar 05, 2025 | 19:36:PM
دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے،علی امین گنڈاپور  
کیپشن:  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورنے دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا
سورس: 24نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے۔ 

 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورنے دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا،مشیر اطلاعات بیرسٹر  سیف بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے،وزیر اعلیٰ نے گذشتہ روز دھماکے میں شہید مولانا حامد الحق کے لواحقین سے تعزیت کی،اس موقع پر مولانا حامد الحق اور دیگر شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی،وزیر اعلیٰ نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا بھی دورہ کیا۔ 

اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ،مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے،دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے،شہید کی دینی اور سیاسی خدمات کو عرصہ دراز تک یاد رکھا جائے گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے،اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے،اگلے چند روز میں جے آئی آٹی کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا،اس اندوہناک واقعے کی جڑوں تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی،واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے،اس واقعے کے مجرمان تک پہنچنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی، یہ دہشتگردی کے خلاف قوم کے اتحاد کی بنیاد بنے گا، دارلعلوم حقانیہ خود کش دھماکے کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی بھر پور مالی امداد کی جائے گی ۔

علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھاکہ خیبر پختونخوا اور ضم اضلاع میں امن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے،دہشتگردی کی روک تھام کے لئے اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو یہ پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے عوام بھی  مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے  سب کو  متحد ہونا ہوگا،اس مسئلے کے پائیدار حل کے لئے مذاکرات اور بات چیت ہی واحد موثر ذریعہ ہے،ہم نے اس سلسلے میں پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لئے جرگہ تشکیل دیا ہے،مزید پیشرفت کے لئے وفاق سے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئیں ملاقات کریں،تحریک انصاف کا جے یو آئی سے رابطہ،مولاناعمرے پر  گئے ہیں،جواب