(24 نیوز)کسان اتحاد پاکستان کے صدر خالد محمود کھوکھر نے حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری شروع نہ ہونے پر سڑکوں پراحتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم فوراً احتجاج کےلئے نکلیں،ہم ملتان سے احتجاج کا آغاز کریں گے، ہمارے احتجاج میں ہزاروں مرد و خواتین کسان شامل ہوں گے،ہمارا احتجاج بہت پر امن ہوگا،ہمارا احتجاج زرعی ایمرجنسی لگنے تک جاری رہے گا۔
خالد محمود کھوکھر کا ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہناتھا کہ میں نے آرمی چیف اور وزیر اعظم کو گندم سکینڈل بارے آگاہ کیا،ہمارے پاس 44لاکھ ٹن گندم موجود تھی امپورٹ کیوں ہوئی،ان کاکہناتھا کہ پہلی بار ہوا کہ ہماری گندم کی قیمت عالمی مارکیٹ میں نہیں لگی،مافیا کو نوازنے کیلئے اپنے ملک کی گندم کو استعمال نہیں کیاگیا،گندم سیکنڈل میں مافیا نے سو ارب کمایا،گندم سکینڈل میں پاکستان کو چار ارب روپے کا نقصان ہوا۔
صدر کسان اتحاد نے کہاکہ روٹی کی قیمت آٹھ روپے مقرر ہونی چاہئے،جو گندم 24سو روپے فی من کے حساب سے منگوائی اس کاکیافائدہ ہوا،ہم نے یوریا اور ڈی اے پی کھاد میں ڈیڑھ سو ارب روپے کا نقصان کیا،کاشتکار کا جینا مرنا پاکستان میں ہے،گندم سکینڈل کی انکوائری ہو چکی ہے،ان کرداروں کو پھانسی لگنی چاہئے جنہوں نے گندم امپورٹ کی۔
ان کاکہناتھا کہ کیا پتا نہیں تھا کہ ہماری اپنی گندم آنے والی ہے،معاشرے میں فصل پیدا کرنے والے کو پینڈو کا لقب دیا جاتاہے،پالیسی میکرز نے زراعت کو کبھی ترقی کرنے ہی نہیں دی،پاکستان کے پاس زراعت کے علاوہ کچھ ہے ہی نہیں،خالد محمود کھوکھر نے کہاکہ یوریا کھاد لینے والے کسانوں کی تذلیل کی جاتی ہے، بھارت میں یوریا کی بوری آٹھ سو اور پاکستان میں 5ہزار کی ہے،بھارت میں کسانوں کو 6سو بجلی کے یونٹ مفت ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ پر 3 سال قید کی سزا کا بل منظور