ملکی تاریخ کا پہلا آئینی بنچ تشکیل،ناموں کا اعلان، جسٹس امین الدین خان سربراہ منتخب
جسٹس عائشہ ملک، جسٹس مسرت ہلالی ، جسٹس جمال الدین مندوخیل ،جسٹس نعیم اختر افغان ، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی سات رکنی بنچ میں شامل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(امانت گشکوری)ملکی تاریخ کا پہلا آئینی بنچ تشکیل،ناموں کا اعلان، جسٹس امین الدین خان سربراہ منتخب کرلئے گئے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن اجلاس ہوا، جوڈیشل کمیشن کے سیکرٹریٹ کا قیام اور آئینی بنچز کیلئے ججز کی نامزدگی ایجنڈے میں شامل تھی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچ گیا ۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس امین الدین کو آئینی بنچ کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے،سات پانچ کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو سربراہ منتخب کیا گیا ہے، سربراہ سمیت کل سات ججز آئینی بنچ کا حصہ ہونگے، پنجاب سے جسٹس عائشہ ملک آئینی بنچ میں شامل، جسٹس مسرت ہلالی کے پی سے ہوں گی، جسٹس جمال الدین مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی آئینی بنچ کا حصہ ہونگے، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بھی آئینی بنچ کا حصہ ہونگے۔
ضرورپڑھیں:وزیرِ اعظم کا توانائی کے حوالے سے بہت جلد اچھی خبر دینے کا اعلان
واضح رہے کہ جسٹس امین الدین کی پانچ ارکان نے مخالفت کی جن میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی،جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس منیب اختر ، عمر ایوب اور شبلی فراز سرِفہرست تھے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس امین الدین ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، پاکستان بار کونسل کے نمائندے ایڈوکیٹ اختر حسین،عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز ، شیخ آفتاب،سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور روشن خورشید بروچا بھی اجلاس میں شامل تھے۔