بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو ڈی چوک دھرنے میں شرکت اور خطاب کی دعوت نے نیا تنازع کھڑا کر دیا۔
اسرائیلی حکومت و میڈیا اور بانی پی ٹی آئی کے پرانے یہودی سسرال کی مدد و سرپرستی انجوائے کرنے والی پاکستان تحریک انصاف نے اپنی سیاست کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے اب بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے مدد مانگ لی ہے، تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے دو نجی نیوز چینلز پر گفتگو کرتے ہوئے جے شنکر کو پی ٹی آئی احتجاج میں شرکت کی علانیہ دعوت دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ جے شنکر تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کریں اور اس سے خطاب بھی کریں، بھارتی وزیر خارجہ آئیں اور آئین کی بحالی کے لیے ہماری جدوجہد میں ہمارا ہاتھ بٹائیں، بیرسٹر سیف نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی وجہ سے ہندوستان دنیا بھر میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کا دعویدار ہے تو جے شنکر کو پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ہمارے احتجاج میں شرکت ضرور کرنی چاہیئے، اس موقع پر بیرسٹر سیف نے ایک بڑی عجیب منطق پیش کی اور کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج میں جے شنکر کی شرکت سے پاکستان مضبوط ہوگا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مضبوط ہوگا تو اس کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں گے۔
بھارت کی مودی سرکار سے مدد کی بھیک مانگنے کے پی ٹی آئی کے اس انتہائی غیر متوقع اقدام سے ملک بھر سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، اور سوشل میڈیا پر تنقیدی اور مخالفانہ پوسٹوں اور تاثرات کا طوفان آ گیا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان نے پہلے امریکہ سے مدد مانگی جسے قبل ازیں خود ہی اپنی حکومت کے خاتمے کا ذمے دار قرار دیا تھا اور پی ٹی آئی اور اب اچانک بانی پی ٹی آئی بھارتی حکومت کے قدموں میں بیٹھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد میں احتجاج رکوانے کیلئے تاجر وں کا عدالت سے رجوع
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے کمنٹس میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف ملک دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئی ہے، بیرسٹر سیف نے باضابطہ طور پر میڈیا انٹرویوز کے ذریعے بھارتی وزیر خارجہ تک یہ علانیہ درخواست پہنچائی جس سے اب پی ٹی آئی مکر بھی نہیں سکتی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام کو ہوا دینے کے لیے بھارت کو دعوت دینا انتہائی غیر معمولی اقدام ہے، تحریک انصاف کی بھارتی وزیر خارجہ سے مدد کی درخواست نے حالیہ ڈی چوک احتجاج کے پیچھے چھپی خوفناک سازش بے نقاب کر دی ہے۔ تحریک انصاف ہر ریڈ لائن کراس کر رہی، کیا ریاست کے پاس اس کا کوئی حل نہیں؟، اس قسم کے سوالات کے ذریعے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی ہے، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ملک کے ازلی دشمن کو احتجاج میں شرکت کی دعوت نے تحریک انصاف کی وطن دوستی کا پول بھی کھول دیاہے، اس دعوت سے ثابت ہوتا ہے کہ تحریک انصاف اپنے گھناؤنے عزائم کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے- یہ سوال بھی کیا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف نے اپنے احتجاج میں شرکت اور اس سے خطاب کی دعوت صرف ہندوستانی وزیر خارجہ کو ہی کیوں دی؟ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے تو روس اور چین سمیت کئی ممالک کے وزراء اعظم اور وزرائے خارجہ اسلام آباد آ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی والوں کا یہود و ہنود سے ذہنی و قلبی رشتہ اس کے رہنماؤں کے کسی نہ کسی اقدام یا بیان سے سامنے آتا ہی رہتا ہے، حال ہی میں دو صیہونی اخبارات دی ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ نے عمران خان کے اسرائیل سے خفیہ تعلقات کا اشارہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور عوام کو اسرائیل کو تسلیم کرنے پر آمادہ کر سکتے ہیں، بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لیکن غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام کیلئے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر گولہ بارود اور میزائل فراہم کرکے مودی سرکار نے اس تعلق کی گہرائی اور گیرائی واضح کر دی ہے، خود بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو مظالم ڈھا رہا ہے اور بھارتی مسلمانوں سے بی جے پی اور مودی سرکار جو سلوک کر رہے ہیں اس کے تناظر میں بھارتی حکومت کی سوچ اور اسرائیل کی سوچ میں کوئی زیادہ فرق نظر نہیں آتا، لندن سے ریموٹ کنٹرول ہونے والے آپریشن گولڈ اسمتھ سے لے کر حالیہ اسرائیلی حمایت تک پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کا یہود سے گٹھ جوڑ تو بے نقاب ہوا ہی تھا، اب خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر سیف نے بھارتی وزیر خارجہ جئے شنکر کو پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دے کر ہنود سے قلبی و ذہنی تعلق بھی واضح کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کا احتجاج، مینار پاکستان جانے والے تمام راستے سیل،موٹروے بند ،فوج طلب
پی ٹی آئی کی ڈھٹائی کی انتہا یہ ہے کہ یہ عجوبہ سیاسی جماعت پاکستان کے دو ازلی دشمن ممالک اسرائیل اور بھارت کی مدد و حمایت بھی انجوائے کرتی ہے اور اپنے اس عمل پر شرمسار بھی نہیں ہوتی، اسی پر بس نہیں، بانی پی ٹی آئی آج بھی علانیہ پاکستان کو دولخت کرنے والے غدار شیخ مجیب الرحمٰن کے گن گاتے ہیں اور نہ صرف اس کی علانیہ حمایت کرتے ہیں بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کی قاتل عوامی لیگ اور مکتی باہنی کو بھی جمہوریت کی علمبردار قرار دیتے ہوئے اس بات کا برملا پرچار کرتے نظر آتے ہیں کہ 1970ء کے عام انتخابات انہوں نے جیت لیئے تھے اس لیئے متحدہ پاکستان کا اقتدار شیخ مجیب ، عوامی لیگ اور مکتی باہنی کے سپرد کر دیا جانا چاہیئے تھا، حالانکہ اب تو خود عوامی لیگ کے لیڈرز بنگلہ دیش پارلیمنٹ میں تقریروں کے دوران یہ دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ شیخ مجیب، عوامی لیگ اور مکتی باہنی سابق صدر ایوب خان کے زمانے سے ہی پاکستان کو توڑنے کیلئے بھارتی حکومت ، بھارتی فوج اور "را" کے ساتھ خفیہ رابطے میں تھے۔
بیرسٹر سیف کی طرف سے بھارتی وزیر خارجہ جئے شنکر کو پی ٹی آئی دھرنے و احتجاج میں شرکت اور اس سے خطاب کی دعوت دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ایس سی او اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت کا اعلان دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے لیے اچھی خبر ہے۔ پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام رہنماؤں میں سے صرف بھارتی وزیر خارجہ کو اپنے احتجاجی مظاہروں میں شرکت اور خطاب کی دعوت دی ہے؟ یہ بھی بڑا اہم سوال ہے انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ پی ٹی آئی اپنی شاندار کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مسٹر جے شنکر کو اس دوران 200 سے زیادہ دفاعی تنصیبات اور شہداء کی تباہ شدہ یادگاروں پر بھی لے جائے جنہیں اس نے 9 مئی کو ٹارگٹ کیا تھا تاکہ پی ٹی آئی اور بھارت ہمیشہ کے لیے لازوال رشتے میں بندھ جائیں۔
نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر