(ویب ڈیسک)بے شمارفلموں میں اداکاری اوررقص کے جوہر دکھانے والی خوبصورت اداکارہ نادرہ کی آج 29ویں برسی ہے،انہیں 6 اگست 1995 ءکوگلبرگ لاہور میں گولیاں مارکر قتل کردیاگیا تھا۔
1968ءکولاہورمیں پیداہونےوالی نادرہ کا فلمی سفر صرف 8 برسوں پرمحیط تھاجس میں درجنوں فلموں میں کام کیااورہر فلم میں ان کے رقص کی تعریف کی گئی،وہ ڈرامائی مناظرنہایت خوب صورتی کےساتھ عکس بند کرواتی تھیں۔نادرہ نے تقریباً 30 کے قریب پنجابی فلموں میں اداکاری کی جن میں سلطان راہی اور اظہار قاضی سمیت کئی ہیروز کےساتھ کام کیامگر اسماعیل شاہ کےساتھ جوڑی سب سے زیادہ پسند کی گئی۔
نادرہ کی مقبول فلموں میں لاہوری بدمعاش، گاڈ فادر،جوشیلے،محمدخان ،شیرجنگ ،حفاظت،جنگ باز،وقت،یارانہ،ظلم داسورج،دولت دے پجاری،جادوگرنی،لکھن،پترشیراںدے،بادل،ناچے ناگن،میری آواز،کمانڈو ایکشن، مفرور، حکومت، تحفہ ،برداشت، یارانہ،زبردست،مِس اللہ رکھی،کرما،رکھوالا،میراچیلنج،زخمی عورت،مجرم،پترجگے دا،حسن کا چور،وطن کے رکھوالے،میری جنگ،شیرافگن اورجوشیلے شامل ہیں۔
ضرورپڑھیں:یہ خوفناک ہے,بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال پر سونم کپور پریشان
نادرہ کوسب سے پہلے ہدایت کاریونس ملک نے1986ءمیں اپنی فلم”آخری جنگ“ میں متعارف کرایاتھامگر ریلیزپہلے”نشان“ ہوگئی یوں”نشان“ ان کی پہلی فلم بن گئی جس کے ڈائریکٹر الطاف حسین تھے۔نادرہ نے اس وقت کی سُپراسٹارز صائمہ ،انجمن اور نیلی کی موجودگی میں اداکاری کا اپنا اندازاپنایاجس میں وہ کامیاب بھی رہیں۔”زخمی عورت“ان کی پہلی ڈبل ورژن فلم تھی جس کے ہدایت کاراقبال کاشمیری تھے۔”لیلٰی“ان کی آخری فلم تھی اس ڈبل ورژن فلم کے ہدایت کارنذرالاسلام تھے۔
نادرہ نے 1993ءمیں سونے کے تاجرملک اعجاز حسین سے شادی کی تھی جن سے ان کے دو بچے تھے،شادی کے بعد انہوں نے شوبزکوخیرآباد کہہ دیاتھالیکن ابھی کئی فلموں کی نمائش ہوناتھی کہ 6اگست 1995کو وہ اپنی فیملی کےساتھ گلبرگ کے ایک ریستوران میں ڈنر کرنے کے بعداپنی گاڑی میں آکر بیٹھی ہی تھیں کہ اچانک ان پرگولیوں کی بوچھاڑکردی گئی اوروہ موقع پر ہی دَم توڑ گئیں جبکہ ان کی والدہ،شوہر اور دونوں بچے محفوظ رہے تھے۔