دہشتگردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،وزیراعظم

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز)وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے،جب تک دہشت گردی کے ناسور کو ختم نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
لاہورمیں وزیراعظم شہباز شریف نے پاک بحریہ کی ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہا ہے، ہمارے افسر اور جوان اپنے عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں ، پاک بحریہ ہر طرح کے چینلجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، پاک بحریہ کے بہادر افسران اور نوجوان سمندری حدود کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں،آج کے دور میں بلیو اکانومی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، پاک بحریہ سمندری وسائل سے استفادے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔
وزیراعظم کاکہناتھا کہ دوست ملک چین بھی بحری شعبے میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ، بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی وخوشحالی ممکن ہے ، گوادر کی بندر گاہ مرکزی حیثیت رکھتی ہے ،ان کاکہناتھا کہ امن وامان کو یقینی بنانے کیلئے اپیکس کمیٹی کے اجلاس ہوئے ، دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ممتا کلکرنی کی25سال بعد بھارت واپسی،خوبرواداکارہ اب کیسی دیکھتی ہیں؟
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ 2018میں ہم نے ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا،بدقسمتی سے دہشتگردی کے ناسور نے اب دوبارہ سر اٹھا لیا ہے،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید اور معیشت کو 3ارب ڈالر کا نقصان ہوا،جب تک دہشت گردی کے ناسور کو ختم نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان شپنگ کارپوریشن کا آج جو حال ہے ہمیں اس کا جائزہ لینا ہوگا ، پاکستان کے پاس سامان کی نقل وحمل کیلئے صرف 12 کمرشل بحری جہاز ہیں ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیز ترین لوڈنگ اور انلوڈنگ پر توجہ دینا ہوگی، ان کا مزید کہناتھا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے ، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور صلاحیتوں سے بھرپور ملک ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:خریداروں کیلئے اچھی خبر،سونے کی قیمت کو ریورس گیئر لگ گیا
ان کاکہناتھا کہ وسائل اور صلاحتیوں کے باوجود ہم قرض میں جکڑے ہوئے ہیں ، برادر ملک سعودی عرب نے ایک سال کیلئے3 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی میں توسیع کی ہے ، ہمیں اپنے حقیقی کام پر توجہ دینا ہوگی،پاکستان کے قیام کیلئے ہمارے آباو اجداد نے بڑی قربانیاں دی ہیں ، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہے ،ہمیں اپنی کوشش کو یکجا کرکے یکسوئی کے ساتھ اقدامات اٹھانا ہوں گے ۔