گوجرانوالہ :انتخابی دنگل میں ہر امیدوار طاقتور،کیا ن لیگ ہوم گراؤنڈ بچا پائے گی؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اظہر تھراج)عام انتخابات میں پنجاب کا کردار کلیدی ہے،یہاں سے جو بھی جماعت زیادہ نشستیں حاصل کرتی ہے وہی وزیر اعظم ہاؤس کا دروازہ کھولتی ہے، پنجاب میں وسطی پنجاب کا کردار بہت اہم ہے۔اقتدار کا راستہ جی ٹی روڈ سے شہر اقتدار تک جاتا ہے،جب بات جی ٹی روڈ کی آتی ہے تو گوجرانوالاکو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔یہ ضلع مسلم لیگ ن کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔اب کیا پوزیشن ہے ؟آزاد امیدوار پارٹی ووٹ میں رخنہ ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟صورتحال واضع ہوگئی ۔
این اے 77 گوجرانوالہ میں ن لیگ کے محمود بشیر ورک کا مقابلہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ مسز میاں طارق ،پیپلز پارٹی کےامتیاز صفدر وڑائچ اور جماعت اسلامی کے عمر فاروق سے ہے۔این اے 78 گوجرانوالہ میں ن لیگ کے انجینئر خرم دستگیر کا پیپلز پارٹی کے حارث میراں،پی ٹی آئی کےحمایت یافتہ ، مبین عارف جٹ ،جماعت اسلامی کےحمید الدین اعوان سے دنگل ہوگا ۔
ضرور پڑھیں:فیصل آباد ڈویژن میں ن لیگ،آزاد امیدواروں میں کانٹے کا جوڑ
اسی طرح این اے 79 گوجرانوالہ میں ن لیگ کے ذوالفقار علی بھنڈر ،پیپلزپارٹی کے ملک شکیل الرحمان ،پی ٹی آئی کے احسان اللہ ورک اور پاکستان استحکام پارٹی کے رانا نذیر احمد خان آمنے سامنے ہوں گے ،این اے 80 گوجرانوالہ میں ن لیگ سےشاہد عثمان ،تحریک انصاف سے آزاد امیدوار اسداللہ پاپا ،پیپلزپارٹی سے ڈاکٹر عمران رحمانی اور
جماعت اسلامی سےبلال قدرت بٹ امیدوار ہیں ۔
این اے 81 گوجرانوالہ میں ن لیگ کے اظہر قیوم ناہرا ،پیپلزپارٹی کے چودھدری محمد مالک ورک ،پی ٹی آئی کے رانا بلال اعجاز اور جماعت اسلامی کے سردار عبدالرزاق میں مقابلہ ہوگا ۔
یہاں مسلم لیگ ن کی پوزیشن مضبوط ہے اور میاں نواز شریف ،شہباز شریف اور مریم نواز کا جلسہ بھی کامیاب رہا ہے جبکہ دوسری کوئی پارٹی اس کا جلسہ نہیں کرپائی ۔