عیدی کے بہانے بلا کر ہیڈ ماسٹر کی 10 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) زمین پھٹی نہ آسمان گرا، روحانی باپ کا درجہ رکھنے والےاستاد نے ہی مبینہ طور پر عزت نوچ ڈالی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سکول ہیڈ ماسٹر نے عیدی دینے کے بہانے بلاکر10 سالہ طالبہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،جس کا مقدمہ بچی کے والدکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
مواچھ گوٹھ غفوری چوک کے سکول میں 10 سالہ طالبہ سے سکول کے ہیڈ ماسٹر کی زیادتی کا انکشاف ہوا ہے، متاثرہ بچی کے والد نے بتایا کہ میری 3بیٹیاں سکول کے ہیڈ ماسٹر سر حنیف کے پاس ٹیوشن پڑھنے جاتی ہیں، 21 جون کو سر حنیف نے مجھے فون کر کے کہا کہ بچیوں کو عیدی دینی ہے میرے پاس بھیج دو، میرے منع کرنے پرسر حنیف نے اسرار کیا تو میں نے اپنی تینوں بیٹیوں کو بھیج دیا۔
میری تینوں بیٹیاں شام کو واپس آئیں تو 10 سالہ بیٹی نے بتایا کہ سر نے اسے الگ کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، بچی نے روتے ہوئے بتایا کہ سر نے دھمکی دی تھی کہ تم نے کسی کو بتایا تو جان سے ماردوں گا،واقعہ کا مقدمہ موچکو تھانے میں درج ہوا ہے لیکن پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب کے کس شہر میں آٹے کا کیا ریٹ ہو گا؟ نوٹیفکیشن جاری
دوسری جانب ملوث ملزم کی عدم گرفتاری پر متاثرہ بچی کے والدین اور مکینوں نے حب ریور روڈ مواچھ گوٹھ پر احتجاج کیا احتجاج کے باعث دونوں ٹریک پر ٹریفک معطل رہی،مظاہرین نے پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس پر ڈی ایس پی سعید آباد چوہدری شاہد ایس ایچ او سعید آباد قمر کیانی اور ایس ایچ او موچکو شاہد خان مظاہرین سے مذاکرات کے لئے پہنچے جو کہ کامیاب رہا،مظاہرین نے ملزم سر حنیف کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔