بجلی بِلوں میں اضافی یونٹ، وزیر اعظم کاافسران کیخلاف کارروائی کا حکم

Jul 06, 2024 | 20:36:PM
بجلی بِلوں میں اضافی یونٹ، وزیر اعظم کاافسران کیخلاف کارروائی کا حکم
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی صارفین کےبِلوں میں مصنوعی طورپراضافی یونٹ شامل کرنےوالےافسران واہلکاروں کےخلاف کارروائی کرنےکافیصلہ کیا ہے۔  

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات اور ملک میں شمسی توانائی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرَ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، سردار اویس خان لغاری، احسن اقبال، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے  شرکت کی.

اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نےبجلی صارفین کے بِلوں میں زائد یونٹس شامل کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ، انہوں نے پاور ڈویژن کو تقسیم کار کمپنیوں کے ایسے اہلکاروں و افسران کو فوری معطل کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ، مصنوعی طور پر بجلی کے زائد یونٹس بِل میں شامل کرکے صارفین پر ظلم کرنے والے عوام دشمن افسران و اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے.  

ان کا کہنا تھا کہ 200 یونٹس سے نیچے تحفظ شدہ صارفین کے بِلوں میں مصنوعی طور پر زائد یونٹس شامل  کرکے غیر تحفظ شدہ درجے میں شامل کرنے والے اہلکاروں و افسران کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے. 

اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے  ملک میں قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایت کی ، انہوں نے کہا کہ  پاکستان درآمدی ایندھن سے بجلی بنانے کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، ماضی میں کئے گئے غلط پالیسی اقدامات کا بوجھ غریب عوام کو قطعاً برداشت نہیں کرنے دونگا،ان کا کہنا تھا کہ کم لاگت قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے صارفین کو بِلوں میں ریلیف ملے ،ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے اور ناکارہ سرکاری کارخانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے.  

 وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ  پوری دنیا قابلِ تجدید توانائی سے بجلی پیدا کر رہی ہے،پاکستان میں شمسی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع استعداد موجود ہے،شمسی توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں. 

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم کی زیر صدارت چینی معاہدوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس