جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ بنانا خاتون کو مہنگا پڑگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)سنگاپور سے تعلق رکھنے والی خاتون کو چھٹی کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ تیار کرنا مہنگا پڑ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور سے تعلق رکھنے والی ایک 37 سالہ خاتون سافٹ ویئر ڈویلپرہے جس نے اپنی کمپنی میں بیماری کی 9 دن کی چھٹی لینے کیلئے جعلی سرٹیفکیٹ بنایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون اپنی والدہ سمیت فیملی کے دوسرے افراد کی بیماری کیلئے چھٹی لینا چاہتی تھی لیکن خاتون آفس میں اپنے منفی تاثر کی وجہ سے خوفزدہ تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ خاتون نے اسی وجہ سے کمپنی میں چھٹی لینے کی اصل وجہ نہیں بتائی اور اپنے پرانے میڈیکل سرٹیفکیٹ کو فوٹو شاپ پر ایڈیٹ کیا، خاتون نے اسپتال کا نام اور تاریخ سمیت سب کچھ تبدیل کردیا۔
مزید برآں خاتون نے کیو آر کوڈ کو بھی جعلی بنایا تاکہ آسانی سے پکڑ میں نہ آسکے جبکہ خاتون نے جعلی دستاویز بنانے میں 3 ہزار 541 سنگا پورین ڈالر یعنی 7 لاکھ 56 ہزار پاکستانی روپے سے زائد کی رقم ادا کی۔
یہ بھی پڑھیں : بارش سے موسم خوشگوار، کب تک جاری رہے گی؟ محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب کمپنی کے ہیومن ریسورس (ایچ آر) ڈپارٹمنٹ نے کیو آر کوڈ کو درست نہیں پایا تو خاتون سے اصل میڈیکل دستاویزات مانگے، خاتون نے دوبارہ جعلی سرٹیفکیٹ بنایا جس کا کمپنی کو علم ہونے پر خاتون کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ کمپنی کی جانب سے خاتون کے خلاف کیس بھی دائر کیا گیا جس پر عدالت نے خاتون کو سزا سناتے ہوئے 5 ہزار سنگا پورین ڈالر یعنی پاکستانی 10 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا۔