علی امین گنڈا پور ، جادوگروں نے کیسے غائب کیا؟ مکمل تفصیل 

عامر رضا خان 

Oct 06, 2024 | 16:27:PM
علی امین گنڈا پور ، جادوگروں نے کیسے غائب کیا؟ مکمل تفصیل 
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی امین گنڈا پور ہے دلچسپ کریکٹر وہ سیاست دان سے زیادہ ایک چھلاوہ نظر آتا ہے! چھلاوہ سمجھتے ہیں نا بھوت کا وہ بچہ جو بہت شرارتی ہوتا ہے، لوک داستانوں میں اس کا تذکرہ بہت ملتا ہے جس میں وہ کبھی ایک جگہ نمودار ہوکر کوئی شرارت کرتا ہے اور کبھی غائب ہوکر دوسری جگہ نمودار ہو جاتا ہے  اور شاید ایسے ہی کسی چھلاوے جیسا کردار ہے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا  جو پشاور سے سرکاری وسائل کا جتھا لیکر اسلام آباد فتح کرنے کے لیے نکلے، راستہ بھر کبھی فائرنگ کے اشارے کرکے ڈراتے رہے اور کبھی سرکاری مشینری کو ہدایات جاری فرماتے رہے لیکن جیسے ہی اسلام آباد کی حدود شروع ہوئیں چھلاوہ یعنی گنڈا پور چھو منتر ہوگئے، ان کے اپنے ساتھی بھی حیران تھے کہ اچھا بھلا جیتا جاگتا انسان کیسے غائب ہو سکتا ہے، شائد یہ اڈیالہ میں قید ایک پیرنی کی دعا تھی یا کالے جادو کا کوئی عمل کہ  گنڈا پور اچانک بلیو ایریا میں نمودار ہوتے ہیں، چند پولیس والوں کے ساتھ ویڈیو سامنے آئی تو صاف دیکھا جاسکتا تھا کہ کنٹینر اپنی جگہ سے سرکے ہوئے تھے اور ایک راستہ بنایا گیا تھا جس میں سے گزر کر وہ اپنے ساتھیوں سمیت چند گاڑیوں کی جانب بڑھ رہے ہیں یہ قافلہ یہاں سے سلیمانی ٹوپی پہنتا ہے اور سب کی نظروں سے اوجھل کے پی کے ہاؤس اسلام آباد پہنچ جاتا ہے ۔
یہاں سے اگلا مرحلہ شروع ہوتا ہے جب کار سرکار میں مداخلت توڑ پھوڑ اور شراب کیس کی خبریں منظر عام پر آتی ہیں، خبر چلتی ہے کہ کے پی کے ہاؤس میں مقیم علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرنے کے لیے رینجرز کے دستے پہنچ گئے فوٹیج بھی تھی جو میڈیا پر چلائی گئی، اس کے بعد تسلسل کے ساتھ کبھی گرفتاری کبھی تردید کبھی حراست کبھی رہائی کی خبریں چلیں لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ چھلاوہ صاحب یعنی علی امین گنڈا پور کہاں گئے زمین کھا گئی یا آسمان اچک لے گیا ، پی ٹی آئی کے رہنما بھی بے سروپا افواہیں پھیلا رہے تھے۔ کوئی اسے فاتح اسلام آباد کہہ رہا تھا اور کوئی ایک وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کی مذمت کر رہا تھا لیکن حقائق سے کوئی واقف نا تھا، اس صورتحال میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا یہ بیان بھی سامنے آیا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والوں نے نا صرف فائرنگ کی بلکہ ان میں سو سے زائد افغانی بھی گرفتار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو ناکام بنانے والوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا جو جو بھی اس میں ملوث ہوا اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا چاہے اس میں کوئی بھی اہم شخصیت شامل ہو ۔

ضرورپڑھیں:عمران خان کی رہائی کیلئےبلوچستان میں بھی احتجاج کا اعلان 
اب یہاں سے نئی کہانی شروع ہوتی ہے جس کے مطابق سیاست کے بلو بلرام عرف کھل نائیک کے لیے کے پی کے ہاؤس سے غائب ہونے کی خبریں منظر عام پر آتی ہیں، خیبرپختونخوا کے مشیر المعروف بھارتی وزیر خارجہ کو معاونت کے لیے بلانے کے الزام سے دو چار بیرسٹر سیف ایک بار پھر ریاست مخالف بیانیہ گھڑتے ہیں کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی بازیابی کے لیے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جائے گا جس کے بعد وہ ویڈیو منظر عام پر آتی ہے جس کا انتظار مجھے بھی تھا اور آپ کو بھی اس ویڈیو میں علی امین گنڈا پور کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کالے لباس میں ملبوس کے پی کے ہاؤس میں جاتے دیکھا جاسکتا ہے جس کے بعد ایک اور تصویر میں تمام افراد کو کپڑے بدل کر عقبی دروازے سے نکلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے یہاں سے چھلاوہ میرا مطلب ہے علی امین گنڈا پور کہاں گیا؟ اسلام آباد کے تمام راستے تو بند تھے وہ کس کی گاڑی تھی جسے کسی جگہ روکا نہیں گیا ؟ کیا اسلام آباد میں علی امین گنڈا پور کے سہولت کاروں میں کچھ ایسے بااثر افراد بھی شامل ہیں جو علی امین گنڈا پور اور ان کے ساتھ سادہ کپڑوں میں ملبوس کے پی کے پولیس کے اہلکاروں کو سب کی نظر بچا کر لے جاسکتے ہیں ، ہماری اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈا پور جہاں بھی ہیں محفوظ پناہ گاہ میں آج بھی اسلام آباد میں موجود ہیں وہ اس سارے منظر نامے میں ایک چھلاوے جیسا کردار ادا کررہے ہیں، یہ وہ علی امین گنڈا پور نہیں جو گاڑی چھوڑ کر بھاگا تھا وہ گاڑی جس میں سے بلیک لیبل شہد کی بوتلیں برآمد ہوئیں تھیں یہ ایک بار علی امین گنڈا پور ہے جو طاقت کی راہداریوں میں موجود ایسے جادوگروں کا دوست ہے جو پلک جھپکتے ہی سب غائب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر 

Amir Raza Khan

عامر رضا خان سٹی نیوز نیٹ ورک میں 2008 سے بطور سینئر صحافی اپنی خدمات سرانجام دے رہے۔ 26 سالہ صحافتی کیریر مٰیں کھیل ،سیاست، اور سماجی شعبوں پر تجربہ کار صلاحیتوں سے عوامی راے کو اجاگر کررہے ہیں