(24 نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری گاڑیوں کی خریداری کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کر دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں سندھ سرکار کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق اور دیگر کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
درخواست کزاروں کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی ہےجن کی مالیت ایک ارب 99 کروڑ روپے سے زائد ہے، صوبے کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے، سندھ کا علاقہ میدانی ہے یہاں فور بائے فور ڈبل کیبن گاڑیوں کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ گاڑیاں خریدنے کا نوٹیفکیشن اور وزیراعلیٰ کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: زیرزمین پانی نکالنے پر ٹیکس کے نفاذ کیس کا تحریری حکم نامہ جاری
بعد ازاں عدالت نے سندھ سرکار کو ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری پر مزید کارروائی روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ سندھ سرکار نے صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے لگژری گاڑیاں خریدنے کیلئے2 ارب روپے جاری کرنے کیلئے محکمہ خزانہ کو خط بھی لکھا تھا۔