عالمی تجارتی جنگ:سٹاک مارکیٹ 6 ہزار پوائنٹس گرگئی، کاروبار معطل، عالمی مارکیٹیں بھی کریش

Apr 07, 2025 | 10:43:AM

( 24  نیوز )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے نفاذ کے بعد چین کی جانب سے امریکا پر بھاری محصولات عائد کیے جانے کے بعد تجارتی جنگ بڑھنے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کے ایس ایس 100 انڈیکس میں 6 ہزار 153 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد کاروبار 45 منٹ کے لیے روک دیا گیا جبکہ عالمی اسٹاک مارکیٹیں بھی کریش کر گئیں۔

پاکستان  سٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق 11 بج کر 57 منٹ پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 6 ہزار 153 پوائنٹس یا 5.46 فیصد کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار 504 کی سطح پر آگیا، جو صبح 10 بج کر 09 منٹ پر ایک لاکھ 18 ہزار 791 پر موجود تھا۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے اس کمی کی وجہ سرمایہ کاروں کے اس خدشے کو قرار دیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف میں اضافے سے کمزور طلب کی وجہ سے عالمی کساد پیدا ہوسکتی ہے۔

 یہ بھی پڑھیں:گیس سستی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی

انہوں نے کہاکہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ درآمدات پر مبنی معیشت ہونے کے ناطے امریکی محصولات کے نفاذ سے ہمیں عالمی اجناس کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کی وجہ سے فائدہ ہوگا۔

چیس سکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ عالمی کساد کے خدشے کی وجہ سے ایشیائی مارکیٹیں بڑے پیمانے پر نیچے آئی ہیں۔

 تاہم کے ایس ای 100 انڈیکس میں صرف 2.5 فیصد کمی آئی ہے، جو دیگر علاقائی مارکیٹوں کے مقابلے میں نسبتاً معمولی کمی ہے۔

عالمی منڈیوں میں بھونچال

ٹرمپ ٹیرف اور عالمی تجارتی جنگ کے خدشات پر عالمی منڈیوں میں بھونچال آگیا، سٹاک مارکیٹس میں نئے ہفتے کے آغاز پر شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔

جاپان کا نکئی انڈیکس 9 فیصد نیچے آگیا اور ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 8 فیصد گراوٹ ہوئی۔

جنوبی کوریا میں شدید مندی کے خدشات پر ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی جبکہ آسٹریلین سٹاک مارکیٹ میں 160 ارب ڈالرز کا خسارہ ہوا جہاں ٹریڈنگ شروع ہونے کے 15 منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فیصد نیچے آگیا۔

امریکی ٹیرف میں اضافے اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے عرب ملکوں پر اثرات پڑرہے ہیں اور سعودی سٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا۔

اس کے علاوہ قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی اٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی، خلیجی سٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سمیت مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کیا ہے جس کے بعد بعض ممالک نے امریکا پر بھی جوابی ٹیرف عائد کردیا ہے۔
 

مزیدخبریں