عمران خان سول نافرمانی کی کال دے کر شوق پورا کرلیں،کوئی اس کو فالو نہیں کرے گا:وزیر دفاع

Dec 07, 2024 | 18:21:PM

(24نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان سول نافرمانی کی کال دے کر شوق پورا کر لیں،اگر وہ کال دینا چاہتے ہیں تو میرے خیال میں  ان کی کال کو کوئی فالو نہیں کرے گا۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی عوام مسائل کا حل چاہتے ہیں،مسائل اسی صورت حل ہوسکتے ہیں کہ ملک میں امن ہو اگر بار بار اسلام آباد پر حملہ ہوگا ،بار بار خیبرپختونخواہ کی طرف سے دھمکیاں دی جائنگی، جھوٹ کی سیاست کی جائے گی۔ 

انہوں نے بتایا  کہ آج تک پی ٹی آئی والے 12لاشیں بھی نہیں دیکھا سکے، پہلے ہزاروں پھر 200سے زائد قتل عام کہتے تھے، یہ 12 لاشیں بھی نہیں دیکھا سکے بلکہ بعض لاشیں زندہ ہوگئیں ہیں جن کو انہوں کہا کہ جانبحق ہوئے ہیں،وہ زندہ ہیں،جاں بحق ہونے والوں کی مختلف تعداد بتاتے ہیں، لاشیں اور ان کے ورثا کوئی نہیں دکھاتا،یہ ساری فراڈ پارٹی ہے،اسلام آباد پر جو پی ٹی آئی نے حملہ کیا ہے ،بہت بری طرح ایکسپوز ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں بہت سے اختلافات ہیں،یہ پارٹی نہیں بلکہ متجن ہے، عمران خان کی ہمشیرہ کی لڑائی ان کی بیگم کے ساتھ ہے،وہ ایک علحیدہ لیڈر شپ کی لڑائی ہے،یہ پارٹی شکست کا شکار ہوجائے گی،پی ٹی آئی میں پھوٹ نظر آرہی ہے، بشریٰ بی بی جس گاڑی پر فائرنگ کا بول رہی ہیں وہ گاڑی لے آئیں،گاڑی پر کوئی سوراخ ہوئے ہونگے نہ ؟انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا بھی بیان تھا میری شلوار سے بارہ گولیاں گزر گئیں،وہ بھی خاوند کی طرح بیان دے رہی ہے،ویڈیو میں موجود ہے،بشری بی بی گاڑی میں بیٹھ کر ہاتھ ہلاتی جارہی ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان بھائی ہے کسی وقت بھی مدارس بل پر بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے،جو بھی تخفظات ہونگے سنیں گے،ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی نے کہا کہ 26 آئینی ترمیم اس کے بعد عوام کا اعتماد عدلیہ سےاٹھ جائے گا ، میں نے ٹوئٹ سے ان سے پوچھا ہے کہ اس سے پہلے ثاقب نثار یا کھوسو صاحب کے وقت میں یا دوسرے جج صاحب خاموشی سے گھر کیوں چلے گئے ہیں،اس وقت جو فیصلے ہورہے تھے میاں نوازشریف کا جو فیصلہ ہوا ان کو جس طرح عدالتوں نے ٹارگٹ کیا،اس وقت ان جج صاحبان کو خیال نہ آیا۔

 خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا  کے حوالے سے ساری دنیا میں اقدامات کیے جارہے ہیں،ملک میں اس چیز کی بہت ضرورت ہے قانون سازی ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھاگ کر نہیں جائیں گے‘جسٹس منصور علی شاہ کا استعفیٰ سے متعلق سوال پر جواب

مزیدخبریں