گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار جرمانہ کرنے کا حکم

Feb 07, 2025 | 11:55:AM
گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار جرمانہ کرنے کا حکم
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)لاہورہائیکورٹ نے گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار جرمانہ کرنے کے احکامات دے دیئے۔

سموگ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ باقاعدہ مہم چلانی چاہیے کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا سختی سے منع ہے، پانی کومحفوظ بنانے کیلئےباقاعدہ رولزبنانے کی ضرورت ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگر گھروں میں گاڑیاں دھونے کا کام ختم کرالیں تو آپ بہت سا پانی بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے پورے شہر میں بینرپوسٹرلگائیں کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا منع ہے، گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار جرمانہ کریں۔ ڈولفن کی ذمہ داری لگائیں کہ وہ مکمل مانیٹرنگ کرے۔

مزید پڑھیں:تحریک انصاف کی درخواست مسترد، 8 فروری کو جلسہ کرنے کی اجازت  نہ مل سکی

عدالت نے قرار دیا کہ پانی کا مسئلہ صرف لاہور نہیں بلکہ پورے پنجاب کا ہے، میں جانتا ہوں کہ حکومت پورے پنجاب کو فوکس کر رہی ہے جو کہ اچھی بات ہے، واٹر اتھارٹی بنانے کی تجویز دی تھی اسکا کیا بنا؟ ہماری مساجد میں سب زیادہ پانی کا ضیاع ہورہا ہے، آپ نماز پڑھنے جا رہے ہیں اور پانی ضائع کر رہے ہیں اسے روکنا بہت ضروری ہے، مسجدوں میں واٹر ٹیپ بند ہونا چاہیے، مسجدوں میں ایک واٹر ٹینک ہوں ڈبے سے پانی نکال کر وضو کریں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی بہت ضروری ہیں، عدالت نے حکام دیا کہ جس پٹرول پمپ پر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے اسے سیل کردیں، پہلی وارننگ دے کر ایک لاکھ جرمانہ کریں ، اپنے رولز میں ترمیم کریں اور جرمانے بڑھائیں۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس عامر فاروق کے اہم فیصلے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سینیارٹی لسٹ تبدیل

عدالت نے کہا کہ ویتنام میں ٹریفک کی بری حالت تھی وہاں جرمانے بڑھائےگئے سب سے سیدھے ہوگئے، جرمانے بڑھائیں سب سیدھے ہوجائیں گے۔

 جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ٹریفک والے کدھر ہیں کرکٹ میچ شروع ہونے والے ہیں، لوگوں کو مصیبت پڑی ہے ٹریفک پولیس کیا کر رہی ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر سی ٹی او لاہور کو ذاتی حیتث میں طلب کر لیا۔ لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ ٹیموں کی آمدروفت کس وقت ہے، سڑکوں پر ٹریفک کے متبادل روٹس کے بورڈ لگے ہونے چاہیں، دو تین ماہ پہلے سے پتہ ہے یہاں چمپیئنز ٹرافی ہونی ہے یہ دفتروں سے باہر نہیں نکلتے۔