سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری موخر کرنے کیلئے 4ججز کاچیف جسٹس پاکستان کو خط 

Feb 07, 2025 | 18:36:PM
سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری موخر کرنے کیلئے 4ججز کاچیف جسٹس پاکستان کو خط 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشکوری)سپریم کورٹ میں نئے ججز کی تقرری موخر کرنے کیلئے چار ججز نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک نے خط لکھا،جسٹس اطہر من اللہ بھی خط لکھنے والے ججز میں شامل ہیں۔

خط کے متن میں کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ کی تشکیل تک ججز کی تقرری روک دی جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلوں اور سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک نئے ججز نہ لگائے جائیں،خط میں کہا گیا ہے کہ 8 نئے ججز کیلئے 10 فروری کو ہونے والا جوڈیشل کمیشن اجلاس موخر کیا جائے،26ویں ترمیم کیس میں آئینی بنچ فل کورٹ کا کہہ سکتا ہے،نئے ججز سپریم کورٹ آئے تو فل کورٹ کا تنازعہ بنے گا۔

خط میں ججز نے کہاہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ججز ٹرانسفر ہوئے ہیں،آئین کے مطابق نئے ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوبارہ حلف لازم تھا،حلف کے بغیر ان ججز کا جج ہونا مشکوک ہوجاتا ہے،اس سب کے باوجود اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینیارٹی لسٹ تبدیل ہوچکی ہے۔

خط میں ججز کا کہناہے کہ موجودہ حالات میں ججز لانے سے کورٹ پیکنگ کا تاثر ملے گا، پوچھنا چاہتے ہیں عدالت کو اس صورتحال میں کیوں ڈالا جا رہا ہے؟کس کے ایجنڈے اور مفاد پر عدالت کو اس صورتحال سے دوچار کیا جا رہا ہے؟آئینی بنچ سے فل کورٹ کی درخواست پر فیصلے تک ججز تقرری موخر کی جائے۔

ججز نے خط میں کہا ہے کہ آئینی بنچ نے 26ویں ترمیم کے مقدمے کو تاخیر سے ٹیک اپ کرکے ایک لمبی تاریخ دی،حیران کن طور پر اسی دوران جلد بازی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:روپے نے ڈالر کی اونچی اڑان روک دی، قیمت میں بڑی کمی