(اویس کیانی) شہر قائد کراچی میں کریم آباد فیصل بازار کے قرین مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی سی ٹی ڈی اپنے سیکیورٹی گارڈ سمیت شہید ہو گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق کریم آباد فیصل بازار کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کی، فائرنگ سے 2 افراد شدید زخمی ہوئے، فائرنگ پولیس اہلکاروں پر کی گئی، فائرنگ میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دونوں ہی جان بازی ہار گئے، سوشل میڈیا رپورٹس پر وزیر داخلہ سندھ نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اور ایس ایس پی سینٹرل سے رپورٹ طلب کر لی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں، زخمی پولیس آفیسر کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، کرائم سین پر دستیاب شواہد کو تفتیش کے جملہ امور میں مؤثر اور مربوط بنایا جائے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ کا کہنا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے، ہم بدلہ لیں گے، 2 بندے تھے، 11 فائر کئے ہیں، علی رضا یہاں آتا تھا، واقعہ کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنا قبل از وقت ہوگا، سی ٹی ڈی کے تمام افسران کو دھکمیاں ملتی ہیں، جو کوئی بھی ہے اس کو چھوڑیں گے نہیں، علی رضا کی گاڑی بم پروف تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دلخراش واقعہ؛علاج کیلئے پیسے نہ ہونے پر باپ نے 15دن کی معصوم بچی کو زندہ دفن کردیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں کی شناخت ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کے نام سے ہوئی، فائرنگ کے اس واقع میں ڈی ایس پی کا سیکیورٹی گارڈ وقار ولد احسن بھی شہید ہو گیا، شہید ڈی ایس پی اور سیکیورٹی گارڈ کی لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، شہید ڈی ایس پی علی رضا ولد سید ظفر زیدی کو سر میں گولیاں لگی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈی ایس پی علی رضا تنہا اپنی گاڑی سے شکیل کارپوریشن کے مرکزی گیٹ پر آکر رکے تھے، وہ موبائل فون پر بات کرتے ہوئے شکیلہ کارپوریشن کے اندر داخل ہوئے، 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 مسلح ملزمان بھی ان کا پیچھا کرتے ہوئے اندر گئے، ملزمان نے اندر داخل ہوکر علی رضا کی کمر اور ٹانگوں پر گولیاں ماریں، فائرنگ سے علی رضا زمین پر گرے تو ملزمان نے سر پر بھی گولی ماری، فائرنگ کی زد میں نجی سیکیورٹی گارڈ بھی آیا، ملزمان فائرنگ کے بعد باآسانی فرار ہو گئے۔
ادھر عباسی شہید ہسپتال میں ڈی ایس پی علی رضا شہید کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا، علی رضا کے جسم پر 4 گولیاں لگیں، علی رضا کے جسم سے 9 ایم ایم کا ایک سکہ نکالا گیا، علی رضا کو گردن سے گولی لگی جو سر کی پیچھلی سائڈ سے نکلی، 2 گولیاں سیدھی سائڈ پیٹ سے لگیں اور لفٹ سائڈ کمر میں جاکر پھنس گئیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چوتھی گولی سیدھے ہاتھ پر سینے سے لگی اور کمر سے باہر نکلی، دہشت گردوں نے مبینہ طور پر 11 گولیاں چلائیں، سی ٹی ڈی کے تمام اعلی افسران و اہلکار ہسپتال اور جائے وقوع پر پہنچے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سی ٹی ڈی کے شہید ڈی ایس پی علی رضا کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے ڈی ایس پی علی رضا کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے شہید ڈی ایس پی علی رضا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا، انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی علی رضا نے شہادت کا بلند رتبہ پایا ہے۔