سابق شوہر کا نام پاسپورٹ پر شامل کرنا مضحکہ خیز ہے ،سینیٹرز،معاملہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد

Jun 07, 2024 | 15:36:PM

Read more!

(24 نیوز) سینیٹ اجلاس میں سینیٹر ثمینہ ممتاز نے پاسپورٹ پر سابق شوہر کے نام کے خانے کے معاملہ پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کونسا قانون ہے؟ عورت اتنی کرب سے گزرتی ہے، سابق شوہر کا نام پاسپورٹ پر شامل کرنا مضحکہ خیز ہے ۔سینیٹ اجلاس میں بحث کے بعد معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

پارلیمان کے ایوان بالا کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی  کی زیر صدارت اجلاس میں  سینیٹر ثمینہ ممتاز نے اظہار خیال کرتے ہوئے  کہا کہ شناختی کارڈ باپ کے نام پر ہونا چاہیے نہ کہ شوہر کے، سنگاپور کے پاسپورٹ پر نہ شوہر کا نام ہوتا ہے نہ باپ کا نہ ہی سابق شوہر کا، ہم اپنے پاسپورٹ کی رینکنگ بہتر کرنے کی بجائے خواتین سے امتیازی سلوک کر رہے ہیں، سابق شوہر کا نام ڈالنا ہے تو سارے آدمی اپنی سابقہ بیوی کا نام بھی ڈال دیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے آرڈر میں اس تجویز کو ختم کر دیا ہے، ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ عورت کو آپشن دیا ہے باپ کا نام رکھنے کا، اگر اس معاملے پر مشاورت کرنی ہے تو اسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیں۔

ضرورپڑھیں:ڈپٹی چیئرمین کی موجودگی میں پلوشہ خان کی صدارت پر اپوزیشن کاسینیٹ اجلاس میں ہنگامہ،تلخ جملوں کا تبادلہ

 سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں فیملی لاز کو بھی از سر نو جائزہ لے کر اپ ڈیٹ کرنا چاہیے، کتنی فیملی اور خواتین کو ان مسائل کی وجہ سے مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے، معاملے کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کریں۔

سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے تجویز دی کہ معاملے کو کمیٹی سپرد کرکے اس پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے لے لیں۔خواتین سینٹررز نے مولانا عطا الرحمن کی تجویز پر اعتراض کردیا۔

اس موقع پر چئیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خواتین اور اقلیت میرا حلقہ ہے۔ بعد ازاں چئیرمین سینیٹ نے معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

یاد رہے کہ بعدازاں  پی ٹی آئی نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کی موجودگی میں پلوشہ خان کی جانب سے صدارت کرنے پراعتراض اٹھایا گیا، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کی قیادت میں پی ٹی آئی سینیٹرزکااپنی نشستوں پرکھڑے ہوکراحتجاج کیا،سینیٹر شبلی فراز اور پلوشہ خان میں تلخ جملوں کا تبادلہ،اپوزیشن کے مسلسل شور شرابے کے باعث سینیٹ اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

مزیدخبریں