10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ثابت ہوئی تو اپنااستعفیٰ دیں گے،نبیل گبول کا علی پرویز ملک کو چیلنج

اگر میں غلط ثابت ہوا تو میں استعفیٰ دوں گا،پیپلز پارٹی رہنماء کا قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال

Jun 07, 2024 | 16:49:PM
 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ثابت ہوئی تو اپنااستعفیٰ دیں گے،نبیل گبول کا علی پرویز ملک کو چیلنج
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز)قومی اسمبلی اجلاس میں کراچی کی لوڈشیڈنگ پر احتجاج ،وزیرمملکت برائے خزانہ نے 10گھنٹے لوڈشیڈنگ ثابت کرنے پر استعفیٰ دینے کی پیشکش کردی ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں ہوا، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اسپیکر گیلری آئے اور ایوان کی کارروائی دیکھی۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ایوان میں آمد کے موقع پر پارٹی اراکین نے ڈیسک بجا کر استقبال کیا، علی قاسم گیلانی نے بحیثیتِ رکن قومی اسمبلی حلف اٹھایا۔

اجلاس کے دوران کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ پر توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا گیا، پیپلز پارٹی کے رکن نبیل گبول نے کے الیکٹرک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لیاری میں دو دو دن بجلی بند رہتی ہے، کراچی کربلا بنا ہوا ہے، مسئلہ سول نافرمانی کی طرف جارہا ہے۔

انہوں نے وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بل دینے والے اور نہ دینے والوں کو ایک ہی سزا مل رہی ہے، 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ثابت ہوئی تو اپنااستعفیٰ دیں گے، اگر میں غلط ثابت ہوا تو میں استعفیٰ دوں گا۔

ضرورپڑھیں:عمران خان کوموت کی کوٹھڑی میں رکھا گیا ہے،پی ٹی آئی رہنماؤں نے سہولیات کی تردید کردی

وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ کے الیکٹرک میں 2109 فیڈرز موجود ہیں، اراکین کو انفرادی طور پر نقصان والے فیڈرز کا ڈیٹا دے دیا جائے گا،پیپلز پارٹی کے رکن مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ہم کسی کو نیٹ میٹرنگ کو ختم نہیں کرنے دیں گے ، غریب لوگوں نے اپنی جمع پونجی لگا کر سولر سسٹم لگوایا ہے، سولہ سولہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔وزیر مملکت علی پرویز ملک نے جواب دیا کہ نیٹ میٹرنگ کے سسٹم میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی۔

پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ہم کے الیکٹرک کا معاملہ کافی عرصہ سے اسمبلی میں لیکر آرہے ہیں۔رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری نے کہا کہ سندھ میں 20 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے، بھاری بھرکم بل آتےہیں لیکن بجلی نہیں ہے، لوگ گرمی کی شدت سےتڑپ رہے ہیں لیکن کوئی جواب دینے والا نہیں۔

خواجہ شیراز نے کہا کہ ہمارا علاقہ ڈاکوؤں کے نرغے میں ہے، ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے ڈاکو لوگوں کو اغوا کررہے ہیں ، جب تک تاوان نہ دیا جائے کچے کے ڈاکو غریب لوگوں کو رہا نہیں کرتے، اس ایوان کے توسط سے اپنے اداروں کو کہنا چاہ رہا ہوں ہمارے جان ومال کا تحفظ کیاجائے، ایک طرف ہم دہشت گردی کا شکار ہیں۔تین مرتبہ چیک پوسٹوں پر حملے ہوئے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ سے ذمہ داری واپس لے کر وزیر کھیل بنا دیں، جب وزارت داخلہ سوئی ہوئی ہے پھر ہم کس سے پوچھیں۔

ضرورپڑھیں:عمران خان کوموت کی کوٹھڑی میں رکھا گیا ہے،پی ٹی آئی رہنماؤں نے سہولیات کی تردید کردی

علی قاسم گیلانی نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جس سیٹ پرمیں بیٹھا ہوں یہ میرے والد کی سیٹ ہے، ملتان کی عوام نے نفرت اورتقسیم کی سیاست کو مسترد کیا۔علی قاسم گیلانی نے اپنی تقریرمیں جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کواس بجٹ میں امید دینے کی ضرورت ہے، فلسطین کے مسلمانوں اور غزہ کے بچوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی اجلاس کا 5 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، وقفہ سوالات، کے الیکٹرک کی طرف سے لوڈ شیڈنگ کے بارے میں توجہ دلاؤ نوٹس، صدر مملکت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔اس کے علاوہ یورپی یونین، برطانیہ کی پی آئی اے پروازوں پرپابندی پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھا۔