(ویب ڈیسک) فیس بک کے ایلگورتھم کو تبدیل کیا جا رہا ہے جس سے ریلیز، گروپس اور ہوم فیڈ پر نظر آنے والی ویڈیوز کی کوالٹی بہتر ہو گی۔
فیس بک کی ملکیت رکھنے والی کمپنی کے سربراہ ٹام ایلیسن نے ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ فیس بک میں بڑی تبدیلی کی جا رہی ہے جو اس کو استعمال کرنے کا طریقہ کار بدل کر رکھ دے گی، میٹا کی جانب سے فیس بک الگورتھم کو تبدیل کیا جا رہا ہے، الگورتھم کی تبدیلی سے شارٹ ریلز، گروپس اور ہوم فیڈ پر نظر آنے والی ریکومینڈڈ ویڈیوز بہتر ہوں گی، اس مقصد کے حصول کے لیے فیس بک میں مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کا استعمال کیا جائے گا۔
میٹا کی جانب سے فیس بک کے مختصر ویڈیوز کے سیکشن ریلز میں یہ تبدیلی پہلے ہی کر دی گئی ہے اور اب سوشل میڈیا نیٹ ورک کے ہر حصے میں اسے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: طویل ترین روزہ کہاں اور کتنے گھنٹے کا ہو گا؟ جانیے
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے ہمیں علم ہوا کہ یہ نیا ماڈل ڈیٹا سے زیادہ بہتر طریقے سے سیکھتا ہے، اب تک فیس بک کی جانب سے ریلز، گروپس اور ہوم فیڈ کے لیے مختلف ویڈیو ریکومینڈیشن انجنز کو استعمال کیا جا رہا ہے، مگر ریلز ویڈیوز کے لیے نئے انجن کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اسے تمام جگہوں پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ہم ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت مکمل ویڈیو ایکو سسٹم کے لیے ایک ہی ماڈل استعمال کیا جائے گا، اگر ہم نے سب کچھ ٹھیک کیا تو نہ صرف صارفین کو زیادہ متعلقہ مواد دیکھنے کا موقع ملے گا بلکہ اسے دیکھنے کا دورانیہ بھی بڑھ جائے گا۔
خیال رہے کہ میٹا کی جانب سے تمام ایپس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے پر کافی کام کیا جا رہا ہے اور کمپنی کی جانب سے مختلف منصوبوں پر اربوں ڈالرز خرچ کیے گئے ہیں تاکہ زیادہ طاقتور اے آئی ماڈلز تیار کرسکیں۔
واضح رہے کہ میٹا کی جانب سے پہلے ہی ٹک ٹاک سے مقابلے کے لیے مختصر ویڈیوز پر زیادہ توجہ مرکوز کی جا رہی ہے اور اس کے لیے طاقتور الگورتھمز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں، مگر ٹام ایلیسن نے بتایا کہ جب ریلز میں اے آئی پر مبنی ریکومینڈیشن انجن کی آزمائش کی گئی تو صارفین کی جانب سے ویڈیوز دیکھنے کے دورانیے میں 8 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔