بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت

Stay tuned with 24 News HD Android App

(بابر شہزاد تُرک) وفاقی حکومت نے بیوروکریٹس کی اعلیٰ سطح پر ترقیوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے قوانین مزید سخت کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے اِس ضمن میں جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی کے لئے سول سرونٹس (ترقی) قوانین 2010 میں اہم ترمیم کر کے نئی پالیسی نافذ کی ہے۔
پالیسی میں وفاقی حکومت کی جانب سے سول سرونٹس (ترقی) قوانین میں کی گئی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے سول سرونٹس (سیکریٹری، بی ایس 22 اور مساوی عہدوں پر ترقی) کے قواعد 2010 میں ترمیم کی ہے، ترمیم سول سرونٹس ایکٹ 1973(LXXI of 1973) کی شق 25(1) اور ایس۔آر۔او 120 (I)/98، مورخہ 27 فروری 1998 کے تحت دیئے گئے اختیارات کے تحت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ رمضان نگہبان پیکیج: مستحقین میں رقم کی تقسیم جاری
نئے قواعد کے مطابق سول سرونٹس رولز 2010 کے قانون نمبر 4 میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے، جس کے تحت وہ افسران جو ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں دو مرتبہ بی ایس 22کیلئے ترقی کیلئے زیر غور آئے ہوں اور انہیں ترقی نہ دی گئی ہو، وہ آئندہ اس عہدے کیلئے نااہل تصور کئے جائیں گی۔
ترمیم کے تحت گریڈ 22 میں ترقی کیلئے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ سے 2 بار مسترد افسران کی ترقی پر پابندی عائد کی گئی ہے، گریڈ 22 میں ترقی کیلئے 2 مرتبہ مسترد افسر آئندہ ترقی کے اہل نہیں ہوں گے اور ریٹائرمنٹ پر گریڈ 21 سے ہی ریٹائرڈ تصور کئے جائیں گے۔