(24 نیوز )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ ن والے ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار تھے، الیکشن نتائج پر نواز شریف مجھ سے زیادہ پریشان ہیں، وہ بھی میری طرح چاہتے تھےکہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے اور حکومت پی ٹی آئی کو دے دی جائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ ہمارے ملین مارچ اور عوامی اسمبلی کا 9 مئی واقعے سےکوئی تعلق نہیں، 9 مئی واقعے پر ہم نے بھی احتجاج کیا تھا، پوری قوم نے ریاستی املاک پر حملوں کا نوٹس لیا تھا، پی ٹی آئی اور جمعیت میں دیوار نہیں پہاڑ ہے، اب تک نہ پی ٹی آئی نے اپنی پوزیشن تبدیل کی نہ ہم نے، پی ٹی آئی کے وفود تشریف لائے تھے ہم نے روایت کے مطابق ویلکم کیا، پی ٹی آئی وفود کی تجویز تھی ہم کچھ معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، ہم نےکہا بسم اللہ، تحریک انصاف کے ایک دو لوگوں کے بیانات آجاتے ہیں ہم ان کا نوٹس نہیں لیتے، پی ٹی آئی سےمعاملات بنتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے نہ بنے تو ہر پارٹی کا مؤقف اور رائے ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان کا نواز لیگ سے اتحاد کے حوالے سےکہنا تھا کہ ہماری اور ن لیگ کی دوستی کچھ اس نوعیت کی ہے کہ ہم دوست رہنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ میں ان سے جا کر ملوں اور میری کوشش ہے کہ وہ آکر ہم سے ملیں اور اپوزیشن میں بیٹھیں ،اسمبلی تقریر میں بھی ن لیگ کو کہا کہ اپوزیشن میں آئیں اور اقتدار پی ٹی آئی کو دیں، پی ٹی آئی اکثریت بنالےگی جیسے پہلے بنالی تھی، اکثریت کے لیے لوگ مل جاتے ہیں، نواز شریف کو میری تجویز پر غور کرنا چاہیے، مجھے علم ہے کہ الیکشن نتائج پر مجھ سے زیادہ نواز شریف پریشان ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی حد تک ن لیگ نے کہا تھا شیر کے نشان پر الیکشن لڑیں، کچھ چیزیں انہوں نے ایسی کہیں جو ہماری عزت نفس کے لیے مسئلہ تھا اور ہم ناراض ہوگئے، بہتر تھا کہ کسی فارمولے کے بغیر کہتے کہ اس حلقے میں آپ کے ووٹ معقول تھے ہم یہ حلقہ چھوڑ رہے ہیں، ن لیگ والے ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار تھے، ان کا خیال تھا کہ ہر شخص ان کو ووٹ دے رہا ہے اور دیگر کسی جماعت کی گنجائش نہیں، جب نوازشریف امید پاکستان بن کر تشریف لائے تو صرف ن لیگ نے استقبال کیا دوسری جماعت کو دعوت نہیں دی، صرف یہ نہیں کہ کسی کو بلایا نہیں پوری تقریر میں پی ڈی ایم کا شکریہ تک ادا نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں : لیٹ شادی کا رواج بے اولادی کے مرض میں اضافہ کررہا ہے: ماہر ڈاکٹر