دنیا میں سب سے زیادہ پلاسٹک کی آلودگی پھیلانے والا ملک کونسا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بھارت دنیا میں سب سے زیادہ پلاسٹک کی آلودگی پھیلانے والا ملک بن گیا۔
اس جنوبی ایشیائی ملک نے محض ایک سال کے عرصے میں 93 لاکھ ٹن پلاسٹک کا کچرا پیدا کیا جو چین، نائیجریا اور انڈونیشیا جیسے زیادہ آبادی والے ممالک کے مقابلے میں دگنا ہے۔
اس سے پہلے پلاسٹک کا کچرا پیدا کرنے والے ممالک میں چین سرِ فہرست تھا لیکن کچرے کا انتظام کرنے کے مؤثر طریقوں سے وہاں صورتحال بہتر ہوئی ہے، اب چین پلاسٹک کا کچرا پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں 28 ملین ٹن پلاسٹک کا فضلہ پیدا ہوا۔
دوسری جانب اپنی اپنی بڑی آبادی اور کچرے کو ٹھکانے لگانے کے مناسب انتظام کی کمی کی وجہ سے بھارت اس میں سب سے بڑا حصہ دار بن گیا ہے۔
بھارت میں پیدا ہونے والے کچرے کا بڑا حصہ ٹھکانے نہیں لگایا جاتا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے پاس کچرا ٹھکانے لگانے کے مربوط نظام کا فقدان ہے، بھارت میں پیدا ہونے والے کچرے کا 57 فیصد حصہ جلادیا جاتا ہے اور اسے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کا ایک آسان طریقہ سمجھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی کا کیس، فیصلہ صدارتی انتخابات کے بعد تک ملتوی
اس کچرے کو ماحولیاتی اور صحت کے اثرات کی پرواہ کیے بغیر گلیوں، کوڑے دان اور گھروں کے سامنے کھلے عام جلایا جاتا ہے حالانکہ پلاسٹک کو اس طرح جلانا انسانوں کے لیے مہلک خطرات کا باعث بنتا ہے، جس میں دماغی نشونما کے نقائص، تولیدی مسائل اور پیدائشی عوارض شامل ہیں۔
دنیا کی غریب کمیونٹیز ان ماحولیاتی خطرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں، کچرے کو ٹھکانے لگانے کے منظم انتظام کے بغیر لوگوں کے پاس آبی ذخائر میں بہا کر یا جلا کر پلاسٹک کے کچرے کا ’خود انتظام‘ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ جاتا ہے۔
کچرا مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا صفائی ستھرائی کے ساتھ بنیادی ضروریات زندگی کے لیے لازمی ہے، کچرا جمع کرنے سے متعلق پالیسیوں کو بہتر بنا کر اربوں زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔