چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی اور سب ٹیمیں آئیں گی: چیئرمین پی سی بی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور اس حوالے سے تمام منصوبہ بندی کر لی ہے۔
قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی پراجیکٹ کے معائنے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا 30 ستمبر تک بیسمنٹ کا کام مکمل کر لیا جائے گا، تین تین ہفتے میں ایک ایک ایک فلور مکمل ہوگا، پویلین سٹیل کا ہو گا اور 31 دسمبر تک مین بلڈنگ کھڑی ہو گی، 31 دسمبر تک جو کام مکمل ہو سکتا ہوگا اس کو ہی پورا ختم کیا جائے گا، قذافی اسٹیڈیم کے پورے انکلوژرز نئے بنیں گے۔ان کا کہنا تھا پنڈی سٹیڈیم کا کام روک دیا گیا ہے جو کام شروع کیا اسے ختم کیا جائے گا، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنڈی سٹیڈیم کی ایسی حالت نہیں کہ اس پر تعمیراتی کام کیا جائے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کراچی میں تیزی سے کام شروع ہے، اسلام آباد میں دبئی سٹیڈیم کی طرز پر نیا سٹیڈیم بنایا جائے گا جبکہ قذافی سٹیڈیم کے قریب ہوٹل کا کام چیمپئینز ٹرافی کے بعد شروع ہوگا، انٹرنیشنل ہوٹل چین کو لایا جائے گا جس سے بورڈ کو ریونیو ملے گا۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا پاکستان انگلینڈ سیریز پاکستان میں ہی ہو گی کوئی ٹیسٹ باہر نہیں ہوگا، ملتان اور راولپنڈی وینیوز فائنل ہیں، اس حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ سے رابطے میں ہیں کوئی ایشو نہیں ہے۔
اگلے برس فروری میں شیڈول چیمئنز ٹرافی کے حوالے سے محسن نقوی کا کہنا تھا چیمپئینز ٹرافی پاکستان میں ہوگی، بڑے تمام بورڈز سے رابطے میں ہیں، جے شاہ سے بھی رابطہ رہتا ہے، ان کے آئی سی سی چیئرمین بننے پر کوئی پریشانی نہیں ہے، جے شاہ سے کئی میٹنگز میں ملاقات ہو چکی ہے۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا تمام تر منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے، چئمپئینز ٹرافی پاکستان میں ہوگی اور سب ٹیمیں آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس 8 اور 9 ستمبر کو ہے، اجلاس میں شرکت نہیں کر سکوں گا، سلمان نصیر اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس میں نئے صدر کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کپتانوں کے حوالے سے فیصلہ کوچ اور سلیکٹرز کریں گے، میں نے ان پر معاملات چھوڑے ہوئے ہیں، 22 ستمبر کو ایک ورکشاپ میں سب کو بلایا ہے تمام لوگ اپنے مشورے دیں گے اس کے بعد فیصلے ہوں گے، مجھے پتہ ہے کہ غلطی کہیں بھی ہو آنا مجھ پر ہے، ٹیم اچھا نہ کھیلے سلیکشن کی غلطی ہو یا کوچ کی ہارنے کے بعد سب مجھ پر پڑنا ہے، سلیکشن کمیٹی سے آج بھی ملاقات کر رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:روپیہ تنزلی کا شکار، ڈالر سمیت دیگر کرنسیاں مزید مہنگی