فوڈ سپلیمنٹ کس عمر میں کب اور کیسے استعمال کریں؟

Aug 08, 2024 | 10:32:AM

(ویب ڈیسک)وٹامنز کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں کئی غلط فہمیاں رائج ہیں، مریض چاہے معمولی بخار کے لیے دوا لینے آیا ہو یا کسی پچیدہ مرض میں مبتلا ہو اپنے معالج سے پہلا مطالبہ کسی اچھی وٹامن تجویز کرنے کا کرتا ہے۔

بڑھتی عمر کے ساتھ انسان کے نظام ہاضمہ کی صلاحیت میں کمی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے اور لوگ اپنے طور پر وٹامنز کے حصول کیلئے فوڈ سپلیمنٹس کا استعمال شروع کردیتے ہیں، یہ عمل کہاں تک درست ہے؟

 ماہر غذائیت فائزہ خان نے ناظرین کو فوڈ سپلیمنٹس کی افادیت اور اس کے نقصانات سے آگاہ کیا،انہوں نے کہا کہ انسانی صحت کے لیے متوازن خوراک لینا جتنا ضروری ہے اتنا ہی ضروری یہ جاننا بھی ہے کہ جسم میں وٹامنز اور نمکیات کی مقدار کا توازن کس حد تک برقرار رکھا جائے۔

ملٹی وٹامنز کی گولیوں اور فوڈ سپلیمنٹ کا استعمال صحت کو فائدہ پہنچانے کے بجائے مختلف امراض میں مبتلا کرسکتا ہے،ان میں سے چند ایک مفید بھی ہیں لیکن بیشتر کے مسلسل استعمال سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری

ان کا کہنا تھا کہ جہاں ان سپلیمنٹس اور ملٹی وٹامنز کے کچھ فوائد ہیں وہیں ان کے بعض مضر اثرات بھی ہیں جو لوگوں کی نظر سے اوجھل ہوتے ہیں، تاہم غذائی سپلیمنٹس اچھی خوراک کا نعم البدل ہرگز نہیں ہو سکتے۔

فائزہ خان نے بتایا کہ بعض صورت حال میں ہوتا ہے کہ مریض کو لازمی فوڈ سپلیمنٹس کی ضرورت پڑتی ہے جیسے کہ حاملہ خواتین یا وہ لوگ جن کو کوئی موذی مرض نہ ہو یا محض کمزوری دور کرنے کیلئے اسے استعمال کرنا چاہتے ہوں۔ ضرور کریں لیکن اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر بالکل بھی نہیں۔

مزیدخبریں